Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کیخلاف نادرا کی اپیل پر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا
شائع 10 جولائ 2024 11:41am

سپریم کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نادرا کی درخواست پر 3 رکنی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا۔

جسٹس منیب اختر سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نادرا کی درخواست پر سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر بینچ کا حصہ تھے۔

دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ اپیلیں 2 رکنی بینچ کے سامنے لگی ہیں، مناسب ہوگا اپیلیں 3 رکنی بینچ میں سنی جائیں۔

بعدازاں عدالت عظمیٰ کے 2 رکنی بینچ نے حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کے خلاف نادرا کی اپیل پر 3 رکنی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا۔

حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کیخلاف نادرا کی اپیل سماعت کیلئے مقرر

حافظ حمد اللہ کی شہریت کا فیصلہ معطل، نادرا سے جواب طلب

واضح رہے کہ اس سے قبل 2019 میں سکیورٹی اداروں کی رپورٹس کی بنیاد پر نادرا نے حافظ حمداللہ کا قومی شناختی کارڈ منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ کے میڈیا پر انٹرویوز نشر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

حافظ حمداللہ نے نادرا کی جانب سے ان کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے عمل کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی، اکتوبر 2019 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے حافظ حمد اللہ کی اپیل پر ان کا شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔

نادرا نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔

Supreme Court

اسلام آباد

JUIF

Justice Munib Akhtar

hafiz hamdullah

jamiat ulema islam F

justice muneeb akhtar