حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کیخلاف نادرا کی اپیل سماعت کیلئے مقرر
سپریم کورٹ نے جمیعت علمائے اسلام کے راہنما حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کے خلاف نادرا کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی۔
جسٹس منیب اختر اور جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 2 رکنی بینچ 10 جولائی کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے جعمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ کا شانختی کارڈ بحال کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کرے گا۔
اس سے قبل 2019 میں سیکیورٹی اداروں کی رپورٹس کی بنیاد پر نادرا نے حافظ حمد اللہ کا قومی شناختی کارڈ غیر ملکی ہونے پر منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ کے میڈیا پر انٹرویوز نشر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
حافظ حمد اللہ شہریت منسوخی کیس: نادرا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کروادیا
اکتوبر 2019 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے نادرا کی جانب سے حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا۔
نادرا نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔
حافظ حمد اللہ کی شہریت کا فیصلہ معطل، نادرا سے جواب طلب
اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حافظ حمد اللہ کی پاکستانی شہریت کی منسوخی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے حافظ حمد اللہ کی تمام جائیداد پاکستان میں ہے اور وہ پاکستانی ہونے کے ناطے ہی ایوان بالا یعنی سینیٹ کے رکن رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.