پنجاب، بلوچستان کی حکومتیں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقدامات کی تفصیلات فراہم کریں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں موسمیاتی تبدیلی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات فراہم کریں، خیبرپختونخوا اور سندھ میں پالیسی تو ہے لیکن عملی اقدامات بھی اٹھائیں، تمام صوبے موسمی تبدیلی کے لیے عملی اقدامات اٹھا کر رپورٹ 15 جولائی تک جمع کروائیں۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
ایڈووکیٹ پنجاب جنرل نے بتایا کہ پنجاب میں موسمی تبدیلی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ہمیں وہ بتائیں جو عملی اقدامات اٹھائے ہیں، زبانی جمع تفریق کے بجائے تحریری رپورٹ دیں، ہم نے تمام چیف سیکرٹریز کو بلایا تھا بلوچستان سے کون آیا ہے، چیف سیکرٹری بلوچستان کی طبیعت خراب ہے اس لیے نہیں آئے۔
چیف سیکرٹری سندھ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ سندھ میں موسمی تبدیلی کے لیے مکمل پالیسی بنائی گٸی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ سندھ میں موسمی تبدیلی کے حوالے سے بجٹ بھی کیا رکھا گیا ہے؟ میرے پاس مکمل پلان کے ساتھ آئیں۔
چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ سندھ میں موسمی تبدیلی سے بچاٶ والے 2 ملین گھر بنائیں جائیں گے، ڈیڑھ لاکھ گھربن گٸے۔
جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ سندھ میں بھی موسمی تبدیلی کے لیے بجٹ نہیں رکھا گیا۔
چیف سیکرٹری خبیر پختونخوا نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے لیے خیبر پختونخوا حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
بعدازاں عدالت نے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی
Comments are closed on this story.