حیدرآباد گیس سلنڈر دھماکے میں اموات 22 ہوگئیں
حیدرآباد میں گیس سلنڈر دھماکے میں جھلسنے والے مزید چار زخمی سول اسپتال کراچی میں دم توڑ گئے، اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 22 تک جاپہنچی۔
کراچی سے مزید 4 میتیں حیدر آباد پہنچائی گئیں، جن میں سے دو کی تدفین کردی گئی۔ 16سالہ محمد اور 12سالہ حسنین کی تدفین کردی گئی جب کہ 60 سالہ الطاف کی میت کچھ دیر قبل حیدر آباد میں ان کی رہائش گاہ پہنچائی گئی۔
منگل کو 4 اموات
گزشتہ روز اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حیدرآباد سلنڈر پھٹنے سے شدید زخمی ہونے والے مزید 4 افراد کراچی کے سول برنس وارڈ میں دم توڑ گئے، جس کے بعد جاں بحق والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
منگل کو جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 14 سالہ عباس علی، 15 سالہ عمیر، 17 سالہ لڑکی علیشہ اور 25 سالہ دو دو کے نام سے ہوئی تھی ، عباس اور دو دو 100،100 فیصد ، عمیر 67 فیصد اور علیشہ 26 فیصد جھلس چکی تھی۔
ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کے جسم کا 100 فیصد حادثے میں جھلس چکا تھا، انسانی جسم اگر 50 فیصد سے زائد جھلس جائے تو بچنے کا امکان ناممکن ہوتا ہے۔
منگل کے روز سول اسپتال برنس وارڈ میں 6 زخمی زیر علاج تھے جن کی حالت تشویشناک بتائی جارہی تھی، جھلس کر جاں بحق ہونےوالوں میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل پیر کو بھی 3 زخمی سول برنس وارڈ میں دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔
حیدرآباد سلنڈر دھماکے کے مزید 4 زخمی دم توڑ گئے، اموات کی تعداد 14 ہوگئی
یاد رہے کہ چند روز قبل حیدرآباد کے علاقے پریٹ آباد میں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکا ہوا تھا جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی، آتشزدگی کے باعث دکان میں موجود کئی سلنڈر دھماکوں سے پھٹ گئے تھے۔
دھماکے اور آتشزدگی سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ آگ کے باعث متعدد افراد بھی جھلس گئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
واقعے کے بعد پریٹ آباد واقعہ کے بعد شہر میں ایل پی جی کی دکانیں بند کرا دی گئی ہیں۔
حیدرآباد میں سلنڈر پھٹتے ہیں،سندھ حکومت کے کھا کھاکر پیٹ نہیں پھٹتے، حلیم عادل شیخ
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرکا کہنا ہے کہ ایل پی جی کا کاروبار کرنے والوں کو این او سی لینا ہوگی، آبادی میں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ہائی ویز پر ایل پی جی کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
Comments are closed on this story.