Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کے متعدد والدین کا بچوں کی واپسی کا مطالبہ

ساہیوال، مردان، اوکاڑہ، جھنگ سے والدین نے بشکیک میں صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے
شائع 18 مئ 2024 08:11pm

کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر حملوں اورانہیں ہراساں کیے جانے سے متعلق ویڈیوز مںظرعام پر آنے کے بعد پاکستان میں موجود طلبہ کے والدین نے اپنے بچوں کی بحفاطت واپسی کا مطالبہ شروع کردیا۔

کرغزستان میں وہاڑی سے تعلق رکھنے والے میڈیکل کے طالب علم عثمان شمشاد اوررضوان بشارت بھی ہاسٹلز میں محصور ہوگئے۔ طلبا نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی لوگ غیر ملکی طلبا پر ہاسٹل اور فلیٹس میں گھس کر تشدد کر رہے ہیں جبکہ میڈیکل کی طالبات کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

کرغزستان میں پھنسے طلبہ کیلیے بڑا اقدام، جو طلبہ واپس آنا چاہیں حکومتی خرچ پر واپسی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم

ویڈیو میں طلبا کا کہنا ہے کہ حالات نارمل ہونے کی میڈیا پرچلنے والی خبریں درست نہیں۔ کرغستان میں متاثرہ طلبا کے والدین بشارت بھٹی اور مظہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے طلبا کو فوری بحفاظت پاکستان واپس لانے کا مطالبہ کردیا

واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ کرغستان میں کسی پاکستانی طالبعلم کی گرفتاری کی اطلاع نہیں جبکہ طلبہ کہتے ہیں انہیں کرغستان میں ہی تحفظ فراہم کیا جائے، وہ نہیں چاہتے کہ ان کی تعلیم پر کوئی ہرج آئے اور انہیں انخلا کرنا پڑے لیکن جو واپس آنا چاہتے ہیں حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی۔

ساہیوال

علاوہ ازیں ساہیوال سےتعلق رکھنےوالےتین طلبہ کے ورثا نے بھی اعلیٰ حکام سےبچوں کو باحفاطت وطن کو واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

طالبعلم ذوہیب اکبر کے والد اکبر علی قریشی،، طالبعلم حمزہ آزاد کے والد اور والدہ ڈاکٹر نعیم آزاد اور طالبعلم حمزہ ارشاد کے والدین نے بچوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

مردان

کرغزستان میں طالبعلم فاروق زیب بھی پھنس گیا۔ فاروق زیب ایڈم یونیورسٹی میں میڈیکل فورتھ ائیرکا طالبعلم ہے۔ طالبعلم کے والد نے پاکستانی حکام سے مطالقبہ کیا کہ فوری طورپرکرغستان کےحکام سےرابطہ کرے اور ہمارےبچوں کی بحفاظت منتقلی یقینی بنائی جائے۔

اوکاڑہ

بشکیک میں اوکاڑہ کاطالبعلم ارسلان حیدربھی ہاسٹل میں محصور ہے۔ ان کے والدین نے وزیراعظم سے بچوں کوتحفظ فراہم کرنےکی اپیل کی ہے۔

طالبعلم کے بھائی بلال نے ارسلان کی وطن واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

جھنگ

جھنگ سے میڈیکل کی طالبہ تحریم ناصردیگرسمیت بشکیک میں پھنس گئی ہیں۔ تحریم ناصر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم نےخود کو ہاسٹل میں بند کررکھا ہے، جتھوں کی صورت میں حملہ کیا جارہا ہے۔

بشکیک میں پاکستانی طلبہ پر حملوں کے بعد کرغزستانی حکومت کا ردعمل کیا رہا؟

محلہ سلطان والامیں مقیم والدین نے تشویش کا اظہار کیا ہے کجہ ۔ ان کے والد رانا ناصر نے کہا کہ جھنگ کی دیگر3 طالبات بھی بشکیک میں محصورہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانےسےرابطہ کررہےہیں،مگررابطہ نہیں ہورہا۔

Pakistani Students

pakistanis

Kyrgyzstan Clash