بشکیک تشدد کیخلاف جماعت اسلامی نے کرغزستان سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا
جماعت اسلامی نے کرغزستان میں پاکستانی طلبا و طالبات پر تشدد کے خلاف اسلام آباد میں واقع کرغزستان کے سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا۔
احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری کرغزستان سفارت خانے کے باہرپہنچ گئی اور سفارت خانے کے اردگرد خاردار تاریں لگا دیں۔
بشکیک میں موجود 12 ہزار پاکستانی طلبہ کی جان کو خطرہ لاحق، ’پڑوسی جتھوں کو ہماری اطلاع دے رہے ہیں‘
مظاہرین کیجانب سے کرغزستان سفارت خانے میں احتجاجی مراسلہ جمع کروا دیا گیا، مراسلہ اسلامی جمیعت طلباء پنجاب کے ناظم اعلی پنجاب نے جمع کروایا مراسلہ متعلقہ سفارتخانے کے باہر موجود پولیس کے ذریعے جمع کروایا گیا۔ جس کے بعد اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو دوبارہ فیملیز کے ہمراہ دھرنا دیں گے، کارکنان سفارتخانے کے باہر سے پرامن طور پر منتشر ہوگئے
قبل ازیں، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کرغزستان تشدد معاملے پر ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کرغزستان میں ہمارے بچوں پر حملے ہورہے ہیں، کچھ طلبا کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتاہے کہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، پاکستانی سفارت خانہ بچوں کی کالز تک نہیں اٹھارہا۔
کرغزستان تصادم: وزیراعظم کا گہری تشویش کا اظہار، پاکستانی طلبہ کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں روایتی بیانات کے بجائے ٹیم بشکیک روانہ کی جائے اور ہمارے بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔
Comments are closed on this story.