خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب سے رکشوں کی درآمد پر پابندی عائد کردی
خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب سے رکشوں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی، رکشے لانے والے افراد کو گرفتار کر کے رکشے ضبط کرنے، بی آر ٹی روٹ پر چلنے والی ویگنوں اور بسوں کو اسکریپ کرنے اور ڈرائیوروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا جبکہ مسافر گاڑیوں میں آلات موسیقی کے خلاف سخت کا روائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اجلاس میں کچھ اہم فیصلے کیے گئے جس میں فیصلہ کیا گیا کہ جی ٹی روڈ پیر زکوڑی پل سے سوری پل تک رکشوں پر پابندی عائد ہوگئی۔
اجلاس میں بی آر ٹی روٹس پر چلنے والی ویگنوں اور بسوں کو تحویل میں لے کر اسکریپ کرنے اور ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کا حکم اور غیر قانونی رکشوں، ویگنوں اور بسوں کو تحویل میں لے کر اسکریپ کرنا شامل ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سکریپ کرنے کے لیے رنگ روڈ پر قائم بینظیر ہسپتال کی اراضی مختص کی گئی ہے جبکہ بغیر پرمٹ اور پشاور کے باہر اضلاع کے پرمٹ پر چلنے والے رکشوں کو بھی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمشنر پشاور ڈویژن نے فوٹو اسٹیٹ پرمٹ اور رجسٹریشن پر چلنے والے رکشوں کو بھی تحویل میں لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے رکشے بنانے والے تمام فیکٹریوں کو سیل کرنے فیصلہ کیا ہے۔
کمشنر پشاور ڈویژن نے مسافر گاڑیوں میں پریشر ہارن، فلش لائٹس، کالے شیشوں، غیر قانونی نمبر پلیٹوں اور آلات موسیقی کے خلاف بھی سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پریشر ہارن،فلش لائٹس اور آلات موسیقی کو قبضے میں لیکر اسی وقت عوام کے سامنے توڑا جائے گا۔
اجلاس میں پنجاب سے رکشوں کی درآمد پر پابندی عائد کر کے لانے والے افراد کو گرفتار کرنے اور رکشے ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے، 20 دنوں کے لیے29 مئی تک پشاورمیں غیر قانونی رکشوں، غیر قانونی بسوں،ویگنوں کے خلاف میگا کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جائے گا جبکہ21 سال سے کم عمر کے فرد کی ہر قسم گاڑی چلانے پر گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔
Comments are closed on this story.