سینیٹ الیکشن: سنی اتحاد کونسل کی خواتین کا دیگر جماعتوں کو ٹف ٹائم، کس کو کتنے ووٹ ملے؟
منگل کو سینیٹ کی خالی ہوئی 30 نشستوں میں سے 19 پر انتخاب ہوا، جس میں ویسے تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میدان مارا، لیکن سنی اتحاد کونسل کے امیدوار بھی پیچھے نہیں رہے اور انتہائی کم مارجن سے ناکام ہوئے۔
پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کے انتخابات
پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی پانچوں نشستوں پر مسلم لیگ کے امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ سنی اتحاد کونسل کوئی سیٹ حاصل نہ کر سکی۔
پنجاب میں آج سینیٹ کی دو ٹکینوکریٹس، دو خواتین اور ایک اقلیتی نشست پر انتخاب ہوا۔ پانچوں سیٹوں پر مسلم لیگ ن نے کامیابی سمیٹی۔
سینیٹ انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشتوں پر پی ٹی آئی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی امیدوار صنم جاوید کو شکست ہو گئی جبکہ لیگی امیدواروں نے فتح اپنے نام کر لی۔
خواتین کی مخصوص نشستوں کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کی حمایت یافتہ خواتین امیدوار انوشے رحمان اور بشری انجم بٹ سینیٹر منتخب ہوگئیں، پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی امیدوار صنم جاوید خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
خواتین کی نشتوں پر انوشہ رحمان نے 125 جبکہ بشری انجم بٹ نے 123 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔ مد مقابل سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید نے 102 ووٹ حاصل کئے جبکہ یاسمین راشد نے 106 ووٹ حاصل کئے۔
جبکہ ٹیکنو کریٹس کی نشستوں پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 128 جبکہ وزیر پٹرولیم مصدق ملک 121 ووٹ لیکر کر کامیاب قرار پائے۔
اقلیتی نشست پر مسلم لیگ ن کے خلیل طاہر سندھو کامیاب ہوئے۔ خلیل طاہر سندھو نے 253 جبکہ سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق نے 99 ووٹ حاصل کر سکے، مسترد ووٹوں کی تعداد 4 رہی۔
پانچوں سیٹوں کے لئے مجموعی طور پر 256 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
اسلام آباد کی دو نشستوں پر حکمران اتحاد کامیاب
سینیٹ انتخابات 2024 کے معاملے پر اسلام آباد کی دو نشستوں پر حکمران اتحاد بازی لے گیا۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اسحاق ڈار 222 جبکہ جنرل نشست پر رانا محمود الحسن نے 224 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔
اسلام آباد میں دو نشستوں پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مابین سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی تھی، کل 310 ووٹرز نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
ن لیگی اسحاق ڈار ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 222 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار راجہ انصر کیانی کو 81 ووٹ ملے جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشست کے 7 ووٹ مسترد ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف، نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، عمر ایوب سمیت 310 اراکین قومی اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ لیا
سندھ اسمبلی میں سینیٹ کے انتخابات
سندھ میں پیپلزپارٹی نے سینیٹ کی 10 نشستیں حاصل کرلیں سندھ سے ایم کیوایم اور آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست جیتی۔
جنرل نشستوں پر سب سے زیادہ 22 ووٹ اشرف علی نے حاصل کئے۔
جبکہ دوست علی جیسر 21 ووٹ، کاظم علی شاہ 21 ووٹ، مسرور احسن 21 ووٹ، ندیم بھٹو 21 ووٹ، ایم کیو ایم کے عامرچشتی 21 ووٹ جبکہ آزاد امیدوار فیصل واوڈا 21 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔
قرة العین مری 59، روبینہ قائمخانی 58 ووٹ لیکر سینیٹر منتخب ہوئیں۔
ٹیکنوکریٹ نشست پر پیپلز پارٹی کے سرمد علی 59 اور بیرسٹر ضمیر گھمرو 58 ووٹ لیکر سینیٹر منتخب ہوئے۔
بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ کے انتخابات
بلوچستان میں تمام 11 امیدوار بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ کے انتخابات ملتوی
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کر دئیے گئے، کے پی اسمبلی میں پی پی پی کے اپوزیشن رہنما احمد کریم کنڈی نے حلف نہ لیے جانے والے اراکین کے دستخطوں پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی تھی۔درخواست میں کہا گیا کہ پہلے ہم سے حلف لیا جائے اور پھر سینیٹ کے الیکشن کرائے جائیں۔
Comments are closed on this story.