ایف آئی اے اور ایف سی اہلکاروں میں لڑائی کے سبب طورخم سرحد 4 گھنٹے بند
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ بند کیے جانے کے 4 گھنٹے بعد پیدل آمد و رفت کے لیے کھول دی گئی۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق ایف سی اور ایف آئی اے اہلکاروں کی ہاتھا پائی کے باعث طورخم نادرا پوائنٹ پر سرحدی گزرگاہ پیدل آمد و رفت کے لیے بند کر دی گئی تھی، آج صبح طورخم بارڈر پر ایف آئی اے اور ایف سی اہلکاروں میں تلخ کلامی ہوئی تھی، ہاتھا پائی کے دوران دونوں اداروں کے کچھ اہلکاروں کو ہلکے زخم آئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر پر رش کم کرنے سے متعلق تلخ کلامی ہوئی تھی، واقعے پر دونوں اداروں کے حکام نے نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر معاملہ نمٹا دیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دہشت گرد یا غیرقانونی افراد کو روکنے کے لیے ادارے قانونی تقاضے نبھانے کی کوشش کرتے ہیں، اس دوران اسٹاف پر رش کے باعث ایسے نامناسب واقعات ہوسکتے ہیں، مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ہاتھا پائی میں زخمی ہونے والے 5 افراد کو لنڈی کوتل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے امیگریشن عملے نے احتجاجاً دفاتر بند کر دیے تھے، سرحدی گزرگاہ بند ہونے سے افغانستان جانے والے افراد پھنس گئے تھے۔
ایف آئی اے حکام نے الزام لگایا تھا کہ ایف سی کا عملہ امیگریشن اختیارات میں مداخلت کر رہا ہے، مداخلت سے منع کیا، باز نہ آنے پر لڑائی ہوئی۔
ایف سی کے ذرائع نے کہا تھا کہ سرحد کی سیکیورٹی فرنٹئیر کور کا اختیار ہے، سیکیورٹی کے لیے ایف سی اہلکار مسافروں پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
افغانستان سے پاکستان آنے والی گاڑی سے جدید امریکی ہتھیار برآمد
Comments are closed on this story.