احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف لاہور، اسلام آباد میں مقدمات درج
مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف لاہور اور اسلام آباد میں مقدمات درج کرلیے گئے۔
لاہور کے مال روڈ پر مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے۔
ذرائع کے مطابق تھانہ انار کلی میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی، اغواء کاری، کار سرکار میں مداخلت اور حراساں کرنے سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور خواتین سمیت 38 کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران حافظ فرحت عباس کارکنان کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے اکساتے رہے، پی ٹی آئی کارکنان نے سرکاری گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔
ایف آئی آر کے مطابق حافظ فرحت عباس نے 4، 5 نامعلوم ساتھیوں سمیت شدید فائرنگ کی، ملزمان کا ایک فائر سرکاری گاڑی کو بھی لگا، حافظ فرحت عباس نے ساتھیوں کے ہمراہ کانسٹیبل کی وردی پھاڑی اور اسے اغواء کرنے کی کوشش کی جسے استنبول چوک سے بازیاب کروایا گیا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ حافظ فرحت عباس کو قابو کر کے پولیس نے پستول بھی برآمد کیا، گرفتار 42 ملزمان سے ڈنڈے اور لاٹھیاں بھی بھی برآمد کیے گئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا۔
، مقدمہ کارسرکار میں مداخلت ، دفعہ 144 کی خلاف ورزی ، ایمپلیفائر ایکٹ ، اسلحہ کی نمائش اور سڑک بلاک کرنے کے الزام پردرج کیا گیا۔
مقدمے میں شیر افضل مروت، ملک شفقت عوان، علی بخاری، شعیب شاہین، عامر مغل، شوکت بسرا، ایاز میر، خالد خورشید اور سیمابیہ طاہر نامزد ہیں، ایک ہزار سے زائد نامعلوم افراد بھی مقدمہ میں شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.