اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہوگیا، امریکی دعویٰ، حماس کے گرین سگنل کا انتظار
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے 6 ہفتوں کی جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔ اب گیند حماس کے کورٹ میں ہے۔ ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکا نے اسرائیل کو آن بورڈ لے لیا ہے۔ حماس نے اب تک اس حوالے سے گرین سگنل نہیں دیا ہے۔
اگر حماس نے اسرائیل سے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی تو اسرائیلی یرغمالیوں کی فہرست جاری کی جائے گی۔ 7 اکتوبر اور اس کے بعد ان اسرائیلیوں کو حماس نے یرغمال بنالیا تھا۔
دریں اثنا امریکا نے غزہ کے مکینوں کے لیے امدادی پیکٹ گرائے ہیں۔ امریکی طیاروں نے خوراک کے 38 ہزار پیکٹ گرائے۔ امدادی سامان میں دوسری ضروری اشیا بھی شامل ہیں۔
دوسری طرف غزہ میں اسرائیل فوج کی بمباری جاری ہے، جس کے نتیجے میں مزید 43 فلسطینی شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں گھروں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا۔ دیرالبلاح اور جبالیہ میں بمباری سے 17 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے جبکہ رفاہ میں اماراتی اسپتال کے باہر حملے میں 11 افراد شہید اور 50 زخمی ہوئے۔
شمالی غزہ پر حملوں میں 10 شہادتیں ہوئیں جبکہ بیت حنون میں جڑی بوٹیاں چننے والے افراد پر گولہ باری سے 3 شہید ہوگئے، امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے میں شہادتوں کی تعداد 118 ہوگئی۔
الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں مزید 2 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید گئے۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملے میں درجنوں افراد کو جان لیوا زخم آئے، شہر میں طبی سہولیات کی کمی ہے، 7 اکتوبر سے اب تک 30 ہزار 320 فلسطینی شہید اور 71 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ میں حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان لڑائی بھی جاری ہے۔ وسطی غزہ کے ضلع زیتون میں اسرائیلی فوجیوں پر حماس نے پے در پے حملے کیے۔
حماس کے ملٹری ونگ نے لڑائی کی ویڈیو جاری کردی، لڑائی میں کئی اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں 3 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق غزہ میں دوران کارروائی ہلاک فوجیوں کی تعداد 245 ہوگئی ہے جبکہ حماس کے حملے میں 14 فوجی زخمی ہوئے، چھ کی حالت تشویشناک ہے۔
اسرائیل کی غزہ پر جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاجی مظاہرے
ادھر دنیا بھر میں اسرائیل کی غزہ پر جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
واشنگٹن میں بارش کے باوجود سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے، ریلی نکالی اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے جبکہ مظاہرین نے جنگ بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
جرمنی کے شہر برلن میں بھی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگائے۔
گلاسگو اور لندن میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں زبردست مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کی۔
آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے میں سیزفائر کا مطالبہ کیا گیا۔
ادھر کیوبا کے صدر کی قیادت میں امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
عربوں اور اسرائیلیوں نے شمالی اسرائیل کے علاقے گیلیلی میں غزہ کی تباہی کے خلاف احتجاج کیا جبکہ اسرائیلیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مارچ کیا اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
Comments are closed on this story.