ایم کیو ایم نے ن لیگ سے سندھ کی گورنر شپ کا مطالبہ کردیا
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوچکا ہے، ایم کیو ایم نے ن لیگ سے سندھ کی گورنر شپ کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں دونوں فریقین کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔
جس کے بعد ایک اور مشاورتی دور کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں، ذرائع نے بتایا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان آج اہم مذاکرات میں گورنر سندھ کے عہدے پر اصرار کرے گی۔
ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بغیر کسی اہم عہدے کے 17 نشستوں والی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کیا جاسکتا، پہلے بلدیاتی نظام اور آئینی ترمیم پر بات ہوگی اس کے بعد کابینہ میں شرکت کا فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سندھ میں گورنر شپ متحدہ کا حق ہے، دستبردار نہیں ہوں گے، کامران ٹیسوری کی بطور گورنر کارکردگی عمدہ ہے، انہی کو آگے چلنا چاہیے۔
ملاقات کا اعلامیہ
ملاقات کے بعد سینیٹر اسحاق ڈار کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ مشاورت کے بعد طے ہوا کہ دونوں جماعتیں وفاقی سطح پر ایک دوسرے سے مفاہمت، حمایت اور تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینیٹر محمد اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان شریک ہوئے۔ کجبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کامران ٹیسوری، فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال نے شرکت کی۔
دونوں جماعتوں نے ملک میں سیاسی، جمہوری اور معاشی استحکام کیلئے مفاہمت اور باہمی تعاون کا عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ترجمان مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وسائل، اختیارات اور اقتدار کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کی بنیاد پر حکومت سازی کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا، سندھ کے شہری علاقے کے حقوق کے تحفظ بلخصوص کراچی کی معاشی اور اقتصادی اہمیت کو بحال کرنے کیلئے مل کر آگے بڑھا جائے گا۔
دونوں جانب سے حکومت سازی کے سلسلے کو آگے بڑھانے کیلئے وفود کی مزید ملاقاتیں متوقع ہیں۔
ہمارا دو ٹوک مؤقف ہے سندھ میں گورنر شپ ایم کیوایم کا حق ہے، مصطفیٰ کمال
ایم کیوایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ ہمارا دو ٹوک مؤقف ہے سندھ میں گورنر شپ ایم کیوایم کا حق ہے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، کامران ٹیسوری ہی گورنرسندھ رہیں گے۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ نہیں چاہتے سندھ کی گورنر شپ کے معاملے پر کوئی بحث ہو، سندھ میں گورنرشپ ایم کیوایم کا حق ہے دستبردارنہیں ہوں گے، کامران ٹیسوری کی کارگردی بہت بہتر ہے انہیں آگے لے کرچلنا چاہیئے۔
حکومت سازی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت میں برائےنام نہیں رہنا چاہتے، ڈیڈ لاک نہیں، چیزیں طے پا جائیں گی ، آئین میں تین ترامیم میں حمایت مانگی جس میں بلدیاتی اداروں کی خودمختاری نمایاں ہے۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے سے مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں، صرف نمبر پورے کرکے حکومت بناناکافی نہیں اسے چلانا بھی ہے ، آئیڈیل صورتحال یہ ہے وزارتیں نہ لیں اور حکومت کا ساتھ دیں، یہ حکومت پھولوں کی سیج ثابت نہیں ہو گی۔
حکومت میں شمولیت: ن لیگ اور ایم کیو ایم میں مذاکرات ایک اور دور آج ہوگا
ایم کیوایم پاکستان کی حکومت میں شمولیت سے متعلق مسلم لیگ (ن) اورایم کیو ایم پاکستان میں مذاکرت ایک اور دور آج ہوگا۔
ایم کیوایم کے وفد میں گورنرسندھ کامران ٹیسوری، مصطفی کمال اور فاروق ستار شامل ہیں۔
گزشتہ ملاقات میں ایم کیو ایم نے مطالبات ن لیگ قیادت کے سامنے رکھے تھے جبکہ ایم کیوایم کا ضلعی حکومتوں کو بااختیار بنانے کے لیے آئینی ترمیم اہم مطالبہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق میں ایم کیوایم پاکستان کو 5 وزارتیں اورایک مشیر ملنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق میں پورٹ اینڈ شپنگ، آئی ٹی، سمندر پار پاکستانیوں کی وزارتوں کا قلمدان ملنے کا امکان ہے جبکہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور صحت کی وزارت بھی ایم کیو ایم کو دیے جانے کا امکان ہے۔
Comments are closed on this story.