آزاد امیدواروں کو اپروچ کر کے 25، 25 کروڑ کی آفرکی گئی، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ہمیں اصل مینڈیٹ دیں تو کل حکومت بناسکتے ہیں، عمران خان نے وزیراعظم کے لیے کوئی نام نہیں دیا، آزاد امیدواروں کو اپروچ کر کے 25، 25 کروڑ کی آفرکی گئی، کسی جماعت کا آزاد امیدواروں کواپروچ کرناغیرآئینی اورغیراخلاقی ہے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین اور علی بخاری نے این اے 47 اور این اے 48 اسلام آباد پر الیکشن کمیشن کے نتائج اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیے۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر بیرسٹر علی ظفر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عوام نے ہمیں بہت مینڈیٹ دیا، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، بلوچستان میں ہم 4 سیٹوں پر کامیاب ہوئے ہیں، اسلام آباد کی تینوں سیٹیں ہم جیت چکے ہیں، پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کی 180 سیٹیں جیتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی آر اوز عدلیہ سے دیے جائیں، کوشش کریں گے کہ مرکز اور پنجاب میں بھی حکومت بنائیں، خیبرپختونخوا میں علی امین گنڈا پور کو وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا مینڈیٹ پورا ہے مگر چھوٹی پارٹیوں کو ملا کر حکومت بنائیں گے، عمران خان نے وزیراعظم کے لیے کوئی نام نہیں دیا، ہمیں اصل مینڈیٹ دیں تو کل حکومت بناسکتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جن لوگوں کو اپروچ کیا گیا ان کو 25،25 کروڑ کی آفر کی گئی، یہی خدشہ تھا کہ آزاد امیدواروں کو اپروچ کیا جائے گا، جن لوگوں کو اپروچ کیا گیا ان کو پیسوں کی آفر کی گئی، کسی جماعت کا آزاد امیدواروں کو اپروچ کرنا غیرآئینی اور غیراخلاقی ہے۔
ن لیگ، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے سوا دیگر جماعتوں سے بات کریں گے، علی ظفر
اس موقع پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے الیکشن کے بعد پہلی ملاقات ہوئی، سیاسی فیصلوں کے لیے عمران خان سے مشاورت کی۔
بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا قوم جاگ گئی ہے، ن لیگ، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے سوا دیگر جماعتوں سے بات کریں گے۔
شعیب شاہین اور علی بخاری کا لیگی امیدواروں کی کامیابی کیخلاف عدالت سے رجوع
این اے سینتالیس اور این اے اڑتالیس اسلام آباد پر الیکشن کمیشن کے نتائج اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیے گئے۔
آزاد امیدوار شعیب شاہین اور علی بخاری نے طارق فضل چوہدری اور راجہ خرم کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ آر او نے انہیں سنے بغیر نوٹیفکیشن جاری کیا۔
Comments are closed on this story.