Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ریٹائرڈ ججز کیخلاف کارروائی، وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار

عدالت عظمیٰ نے معاونت کیلئے عدالتی معاون مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا
شائع 12 فروری 2024 02:17pm

سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دے دی۔

سپریم کورٹ میں ریٹائرڈ ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔

عدالت نے وفاقی حکومت کی عافیہ شیربانو کیس میں حکومتی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دے دی۔

عدالت عظمیٰ نے معاونت کے لیے عدالتی معاون مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے عدالتی معاونین کے نام اور قانونی سوالات آج ہی طلب کرلیے اور کیس کی سماعت 19 فروری تک ملتوی کردی۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 1989 میں ججزتقرری سے متعلق اپیل زائدالمیعاد ہونے کے باوجود قابل سماعت قراردی تھی، صدر کابینہ کی منظوری سے جج کے خلاف ریفرنس بھیجتا ہے، صدر کے پاس کسی جج کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا صوابدیدی اختیار نہیں، عافیہ شہربانو کیس میں صدر نا ہی وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا۔

جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کن سوالات کی بنیاد پر زائد المیعاد اپیل قابل سماعت قرار دیں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیصلے سے یہ طے کردیا گیا ریٹائرڈ جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی نہیں کرسکتی، عافیہ شہربانو فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو ہدایات جاری کر سکتی ہے نا ریگولیٹ کر سکتا ہے۔

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت فیصلے کے اس حصے سے متفق ہے کہ سپریم کورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو ہدایات نہیں دے سکتی، چلتی ہوئی انکوائری صرف اس بنیاد پر ختم نہیں ہو سکتی کہ جج ریٹائر یا مستعفی ہو گئے، یہ ججز کے پنشن کا مسئلہ نہیں بلکہ عدلیہ پر عوامی اعتماد، شفافیت اوراحتساب کا معاملہ ہے، اگرجج کے خلاف انکوائری چل رہی اورمستعفی یا ریٹائر ہوجائے تواس سے تذبذب رہتا ہے۔

Supreme Court

اسلام آباد

Supreme Court of Pakistan

supreme judicial council

intra court apeal

retired judges

Justice Amin Ud Din Khan