سلمان اکرم راجہ کی گیند الیکشن کمیشن کے کورٹ میں
لاہور ہائیکورٹ نے این اے 128 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سلمان اکرم راجہ کی خود کو آزاد امیدوار قراردینے کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ہائیکورٹ کا 2 رکنی بنچ درخواست دادرسی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجواتا ہے، الیکشن کمیشن درخواست کو کمپلینٹ تصور کرتے ہوئے قانون کے تحت فیصلہ کرے۔
دورکنی بنچ ںے درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ رات تاخیرسے فیصلہ سنایا تھا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل میں درخواست کی مخالف کی تھی۔
وکیل الیکشن کمیشن کا کہناتھا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی کو مسترد کر دیا تھا، سپریم کورٹ نے بھی تحریک انصاف کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ اس وقت تحریک انصاف کا کوئی چیئرمین نہیں ہے نہ وجود۔
الیکشن کمیشن کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا چیرمیں کے بغیر کوئی وجود نہیں ہے۔ بیرسٹر گوہر نے پارٹی سربراہ کے طور پر سلمان اکرم راجہ کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا
درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف 1996 سے الیکشن کمیشن میں بطور سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہے۔ درخواست گزار این اے 128 سے پی ٹی آئی سے حمایت یافتہ امیدوار ہے، عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد امیدوار ڈیکلیئر کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے ۔
پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ بیلٹ پیپر پرسلمان اکرم راجہ کو پی ٹی آئی کا امیدوار درج کرنے کا حکم دیا جائے۔
Comments are closed on this story.