’مور‘ کا انتخابی نشان: لاہور ہائیکورٹ کا آر او کو قیصرہ الہٰی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی این اے 64 اور پی پی 32 میں مور کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست پر عدالت نے ریٹرننگ آفیسر (آر او) کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویراحمد نے قیصرہ الہی کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 64 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 32 میں ”مور“ کے انتخابی نشان الاٹ کرنے کی دائر درخواست پر سماعت کی۔
قیصرہ الہٰی نے ایڈووکیٹ فرمان منیس کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں اپنی درخواست دائر کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا حکم جاری کیا، الیکشن کمیشن نے ابھی تک انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا، ریٹرننگ آفیسر نے انتخابی نشان کے لیے درخواست وصول کرنے سے انکار کیا ہے۔
درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ دونوں حلقے ایک ہی علاقے میں واقع ہیں، حلقہ میں کسی امیدوار کو مور کا انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا گیا،عدالت الیکشن کمیشن کو مور بطور انتخابی نشان الاٹ کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
مزید پڑھیں
پرویزالہٰی کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے کاغذات مسترد، الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار
پرویز الٰہی اور اہلیہ قیصرہ الہیٰ کی کاغذات نامزدگی اپیلیں مسترد
Comments are closed on this story.