Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی کے وہ اہم رہنما جن کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے

کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کی حتمی لسٹیں آویزاں کر دی گئی
شائع 30 دسمبر 2023 06:12pm

عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے کے لیے امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا مرحلہ مکمل ہو گیا اور آخری روز پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے متعدد امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے ہیں۔

کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کی حتمی لسٹیں آویزاں کر دی گئی ہیں جن کے مطابق سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں کے کاغذات کو مسترد کر دیا گیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے 122 سے اور میانوالی کے حلقہ این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی ملتان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے151 اور تھرپارکر سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 214 سے مسترد کردیے گئے۔

این اے 151 سے شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی اور بیٹی مہر بانو قریشی کے کاغذات بھی مسترد ہوگئے جبکہ این اے 149 سے جاوید ہاشمی، جہانگیرترین، عامرڈوگر کے کاغذات منظور ہوگئے۔

اعظم خان سواتی کے مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ، اٹک کے این اے 50 سے زلفی بخاری کے کاغذات کو بھی مسترد کردیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک بیان میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’ انہوں نے میرے کاغذات نامزدگی اس بنیاد پر مسترد کیے کہ میرے دستخط جعلی ہیں اور میرے وکیلوں، تجویز کنندگان اور حمایت کرنے والوں کو اغوا بھی کر لیا ہے’’۔

ڈیرہ اسماعیل خان سے علی امین گنڈا پور کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردئیے گئے ہیں جبکہ مردان تخت بھائی NA22 سے علی محمد خان کے کاغذات بھی مسترد ہوگئے ہیں۔

مردان میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 23 سے سابق وفاقی وزیر علی محمد خان کے کاغذات مسترد کردیے گئے۔

مردان میں پی کے 60 سے تحریک انصاف کے امیدوار سابق ایم پی اے افتخار علی مشوانی کی کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔

مردان میں پی کے 55 سے تحریک انصاف کے امیدوار سابق ایم پی اے طفیل انجم اور پی کے 56 سے تحریک انصاف کے امیدوار سابقہ ایم پی اے امیر فرزند کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

پی کے 59 مردان پر سابق صوبائی وزیر عاطف خان کے کاغذات مسترد کیے گئے۔

حتمی لسٹ میں افتخار علی مشوانی ، طفیل انجم اور امیر فرزند اور عاطف خان کے نام شامل نہیں جبکہ تمام متعلقہ ریٹرننگ آفیسرز نے لسٹیں جاری کردی۔

یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر مراد سعید کے کاغذات کو بھی گزشتہ روز مسترد کر دیا گیا تھا ، انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 سے کاغذات جمع کرائے تھے۔

کوئٹہ کے حلقہ این اے 263 سے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیئے گئے۔

سابق وزیر زرتاج گل اور وہاڑی سے پی ٹی آئی امیدوار طاہر اقبال چوہدری کے کاغذات کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔

طاہر اقبال چوہدری پر اعتراض عائد کیا گیا کہ وہ محکمہ ریونیو کے نادہندہ اور بجلی چوری میں ملوث ہیں جبکہ ان کے خلاف سرکاری فنڈزکو خرد برد کرنے کے حوالے سے اینٹی کرپشن میں مقدمہ بھی چل رہا ہے۔

لیہ کے حلقہ این اے 181 سے عبد المجید خان نیازی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے، عبدالمجید خان نیازی 2018 میں ایم این اے منتخب ہوئے تھے تاہم، ان پر اعتراض ہے کہ وہ 9 مئی اور 2 کروڑ سے زائد ٹیکس نا دہندہ کیسز میں مطلوب ہیں اور ان کے تائید کنندہ اور تجویز گنندہ بھی ریٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش نہیں ہو سکے۔

این اے 87 سے ملک عمر اسلم اعوان اور ملک حسن اسلم اعوان کے کاغذات بھی مسترد کر دیے گئے ہیں۔

تحریک انصاف کے امیدوار خرم لطیف کھوسہ کے کاغدات بھی مسترد ہوگئے ، انہوں نے این اے 122 سے کاغذات جمع کرائے تھے۔

خیبر پختونخوا

peshawar

nomination papers

pti leaders

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Election 2024

انتخابات 2024

الیکشن 2024

nomination papers reject