مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے گیٹ پر سرخ رنگ پھیر دیا
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کی حمایت اور غزہ میں اس کی مسلسل فوجی کارروائی کے خلاف احتجاج کے لیے ہفتے کی سہ پہر فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے واشنگٹن ڈی سی کے مرکز میں سڑکوں پر احتجاج کیا۔
فلسطین کا علاماتی اسکارف ”کیفیۃ“ پہنے اور پرچم تھامے مظاہرین نے ’دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہوگا‘ جیسے نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین وائٹ ہاؤس کی طرف جانے والی سڑک پر جمع ہوئے، ان مظاہرین میں زیادہ تر نوجوان تھے۔
جب مارچ وائٹ ہاؤس پہنچا تو مظاہرین نے غزہ میں خونریزی کی علامت کے طور پر امریکی صدر رہائش گاہ کا شمال مغربی دروازہ سرخ رنگ سے رنگ دیا۔
مظاہرین نے 1948 کی عرب اسرائیل جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے ’ہمیں یہودی ریاست نہیں چاہیے۔ ہم 48 چاہتے ہیں!‘ کے نعرے بھی لگائے۔
ان کا اہم مطالبہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور اسرائیل کے لیے امریکی امداد کا خاتمہ تھا۔
مزید پڑھیں: برطانیہ بھر میں ہزاروں افراد فلسطین کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے
مظاہرے کے دوران غزہ میں شہید ہوئے بچوں کے ناموں والی سفید علامتی لاشیں سڑک پر رکھی گئیں۔
مظاہرین کی تعداد کم از کم 10 ہزار تھی، جنہوں نے قریبی لافائیٹ پارک میں واقع جنرل مارکوئس ڈی لافائیٹ کے مجسمے کو بھی گریفیٹی اور فلسطینی جھنڈوں سے ڈھانپ رکھا تھا۔
![. (https://www.aaj.tv/news/30353875/)
مظاہرین نے صدر جو بائیڈن پر ”نسل کشی کی حمایت“ کا الزام بھی لگایا اور اسرائیل کو مزید امداد فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔
Comments are closed on this story.