Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

لائیو نشریات کے دوران رہائشی عمارات پر اسرائیلی بمباری، الجزیرہ کی رپورٹر دہل گئی

'یہ کوئی فوجی انفرااسٹرکچر نہیں بلکہ رہائشی عمارت تھی'
شائع 07 اکتوبر 2023 09:23pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیلی فضائیہ کی جوابی کارروائیاں جاری ہیں، اسرائیل نے غزہ میں متعدد بلند عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے غزہ میں دو بلند و بالا عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں حماس کا ”فوجی اسٹرکچر“ موجود تھا۔

یہ اعلان غزہ شہر میں فلسطین ٹاور پر اسرائیلی حملے کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، جہاں رپورٹر یومنہ السید ”الجزیرہ“ کے لیے لائیو رپورٹنگ کر رہی تھیں۔

یومنہ السیدہ ایک لائیو بیپر دے رہی تھیں کہ اس دوران اچانک ان کی پشت پر موجود عمارت میں دھماکا ہوا، جس کی شدت اور آواز سے یومنہ کی چیخ نکل گئی اور وہ بری طرح دہل گئیں۔

اسرائیلی فضائیہ نے درست جگہ بتائے بغیر کہا کہ ’فضائیہ نے اونچی عمارتوں میں موجود دہشت گرد تنظیم حماس کے سینئر ارکان کے دو فوجی انفراسٹرکچر پر حملہ کیا۔‘

مزید پڑھیں

ہمارے پاس تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرانے کیلئے کافی اسرائیلی یرغمال ہیں، حماس

امریکہ نے اسرائیل کو جنگ میں مدد دینے کا اعلان کردیا

تاہم، الجزیرہ کی یومنہ السیدہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیچھے جس ٹاور سے اسرائیلی میزائل ٹکرایا وہ رہائشی عمارت تھی۔

اس سے پہلے اگست 2022 میں ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں فلسطینی اسلامی جہاد کے رہنما تیسر الجباری کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’لیکن اس بار، عمارت مکمل طور پر تباہ اور زمین بوس ہوئی ہے، اس سے ملحقہ تمام عمارتوں کو دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ (قریب) میں کتنی تباہی ہوئی ہے۔ میں بار بار کہہ رہی ہوں غزہ کی پٹی بہت گنجان آباد علاقہ ہے‘۔

Israel

Gaza

Hamas

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023

Rockets Fired

Israeli Air Force