ہمارے پاس تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرانے کیلئے کافی اسرائیلی یرغمال ہیں، حماس
حماس کے نائب سربراہ صالح العروری کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس کافی اسرائیلی قیدی ہیں جن کے بدلے وہ اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرا سکتے ہیں۔
حماس کے نائب سربراہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ ’ہم بہت سے اسرائیلی فوجیوں کو مارنے اور پکڑنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ لڑائی اب بھی جاری ہے۔ اسرائیل میں موجود اپنے قیدیوں کو کہوں گا کہ آپ کی آزادی بہت قریب آرہی ہے۔ جو ہمارے ہاتھ میں ہے اس کے زریعے آپ خود کو آزاد ہوتے یکھیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جتنی طویل لڑائی جاری رہے گی، قیدیوں کی تعداد اتنی ہی زیادہ ہوتی جائے گی۔‘
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی مزاحمتی تنظیم حماس کے جنگجو اسرائیل پر حملوں کے دوران متعدد اسرائیلی فوجی اور شہریوں کو یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے ہیں۔
آج صبح حماس نے غزہ سے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے جس کے نتیجے میں صیہونی فوجیوں سمیت 40 اسرائیلی ہلاک، 700 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل کئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے کئی اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنالیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے جنگجو حملوں کے دوران 50 اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
امریکہ نے اسرائیل کو جنگ میں مدد دینے کا اعلان کردیا
حماس کے حملے پر سعودی عرب، قطر سمیت عالمی ردعمل آگیا
اسرائیل: ’راکٹ سائرن مسلسل بج رہے ہیں، لڑائی کئی دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے‘
حماس نے اسرائیلی فوج کے میجر جنرل کو یرغمال بنالیا، عرب میڈیا کا دعویٰ
دوسری جانب عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے جنگجو اسرائیلی فوج کے میجر جنرل نمرود الونی کو بھی یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے ہیں۔
عرب میڈیا نے یہ دعویٰ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر کی بنیاد پر کیا ہے تاہم اسرائیلی فورسز کی جانب سے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
اسرائیلی حکام اور حماس کے رہنماؤں دونوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مغویوں کو غزہ لے جایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل کے کم از کم دو مقامات سے لوگوں یرغمال بنایا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ ویڈیوز میں کم از کم تین اسرائیلیوں کو زندہ پکڑے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دریں اثنا، ایسوسی ایٹڈ پریس کی تصاویر کے مطابق دو خواتین سمیت کم از کم تین شہریوں کو غزہ لایا گیا ہے۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی نامعلوم تعداد کو غزہ لے جایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ہجری نے کہا کہ حماس کے جنگجوؤں نے غزہ سے 24 کلومیٹر (15 میل) کے فاصلے پر واقع بیری اور اوفاکیم قصبوں میں بھی یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔
حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے اس دوران کہا کہ جنگجوؤں نے ”درجنوں“ اسرائیلی فوجیوں کو جن میں افسران بھی شامل ہیں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغویوں کو ”محفوظ مقامات“ اور سرنگوں میں رکھا جا رہا ہے۔
حماس کے نائب سربراہ العروری نے پہلے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ قیدیوں کو قیدیوں کے تبادلے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اُدھر اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملے شروع کردیے ہیں اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق 198 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
Comments are closed on this story.