Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتِ حال پردل افسردہ ہے، نگراں وزیراعظم

پاکستان کا عالمی برادری سے دشمنی کے خاتمے، شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے اکٹھے ہونے کا مطالبہ
اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2023 11:41pm

اسرائیل اور حماس کے درمیان چھڑ چکی جنگ کے حوالے سے جہاں دنیا نے تشویش کا اظہار کیا ہے، وہیں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور وزارت خارجہ پاکستان کی جانب سے بھی بیان جاری کیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ٹویٹ میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتِ حال پردل افسردہ ہے، مسئلہ فلسطین کا فوری حل ناگزیر ہے، مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن دو ریاستی حل میں مضمرہے۔

انہوں نے مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے لکھا کہ ’ہم شہریوں کے تحفظ اور تحمل پر زور دیتے ہیں۔‘

پاکستان کا مشرق وسطیٰ کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار

دوسری جانب پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے اسرائیل حماس جنگ کے حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم مشرق وسطیٰ میں ابھرتی ہوئی صورتِ حال اور اسرائیل فلسطین کے درمیان مخاصمت کے بھڑکنے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمیں بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتِ حال کی انسانی قیمت پر تشویش ہے‘۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پاکستان نے بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلیدی طور پر 2 ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے۔‘

مزید پڑھیں

امریکہ نے اسرائیل کو جنگ میں مدد دینے کا اعلان کردیا

’حماس کا تازہ حملہ خطے کی سیاست کا پورا کھیل تبدیل کردے گا‘

اسرائیل: ’راکٹ سائرن مسلسل بج رہے ہیں، لڑائی کئی دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے‘

ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ ’1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے یہ بھی کہا کہ ’ہم عالمی برادری سے دشمنی کے خاتمے، شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے اکٹھے ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘

مجھے فلسطین اور اسرائیل میں بڑھتے تشدد پر سخت تشویش ہے، صدر

ادھر صدر مملکت عارف علوی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مجھے فلسطین اور اسرائیل میں بڑھتے تشدد پر سخت تشویش ہے، مزید خونریزی اور انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا جانا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تشدد اور تصادم سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ میں بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ فریقین کو لڑائی مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق دیرینہ تنازعہ کے پرامن حل کے لیے کام کرے، 70 سال میں بہت ظلم ہو چکا ہے۔

شہباز شریف کا فلسطین، اسرائیل جنگی صورتحال پر تشویش کا اظہار

مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تازہ صورتحال مشرق وسطی کے امن کے لیے خطرہ ہے، پائیدار امن کے لیے 2 ریاستی حل پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشیدگی بڑھنے سے روکنے میں کردار ادا کرے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ حالیہ کشیدگی میں انسانی جانوں کے نقصان سے بچایا جائے، مشرق وسطیٰ میں خرابی کی بنیاد اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضہ ہے، موجودہ صورتحال میں او آئی سی کے پلیٹ فارم کو متحرک کیا جائے، او آئی سی خطے میں امن اور اس نازک مسئلے کے حل کی راہ ہموار کرے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مظلوم فسلطینیوں کے حق خودارادیت کا حامی ہے، پاکستان متحد اور بیت المقدس دارالحکومت کا حامل فلسطین چاہتا ہے، فلسطین کی آزادی اور ایک خودمختار ریاست کا قیام ہی پائیدار امن قائم کرسکتا ہے۔

Israel

Palestine

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023

Rockets Fired