ٹی ٹی پی اور داعش کی بڑھتی ہوئی دہشتگردی عالمی امن کیلئے خطرہ ہے، نگراں وزیراعظم
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کی بڑھتی ہوئی دہشتگردی عالمی امن کیلئے خطرہ ہے، امریکا سمیت دنیا کی بڑی فوجی طاقتیں 20 سال تک افغان سرزمین پر موجود رہیں۔
نیویارک میں معروف تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشز سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ نگراں حکومت کا مینڈیٹ ہے کہ آزادانہ انتخابات کاعمل مکمل کرائے، پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت کو فروغ دیا جائے گا، مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستانی طلباء امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم ہیں، تقریباً 10 لاکھ پاکستانی امریکا میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئیں، پاکستان گزشتہ سال آںے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی کے لیے کوشاں ہے، پاکستان خطےمیں امن اور استحکام کو ضروری سمجھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے روابط کا خواہاں ہے، بھارتی یکطرفہ اقدامات سے خطے کو غیریقینی صورتحال کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت آبادی کے تناسب کو بدلنے کی کوشش کررہا ہے، نئے جمہوری دور کے حوالے سے پرامید ہیں کہ خطے میں تعلقات مزید بہترہوں گے۔
اپنے خطاب میں انوار الحق کاکڑ نے یہ بھی کہا کہ منتخب حکومت کے آنے تک نگراں حکومت آئینی حیثیت رکھتی ہے، نگراں حکومت کا کام آزاد اورغیرجانبدار انتخابات کا عمل مکمل کرانا ہے، انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن تاریخ اور شیڈول کا اعلان کرتا ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق آئندہ عام انتخابات جنوری میں ہوں گے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بعض معاملات پر تعاون کی فضا موجود ہے، کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، افغانستان میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی قوت برسوں موجود رہی، امریکا سمیت دنیا کی بڑی فوجی طاقتیں 20 سال تک افغان سرزمین پر موجود رہیں۔
مزید پڑھیں
قرض میں پھنسے ممالک کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا، نگران وزیراعظم
ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے مسائل سے نجات اور مالی معاونت حاصل ہونی چاہئے، نگراں وزیراعظم
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں یومیہ بنیاد پر ہمارے بہادر فوجی اورعوام دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.