سعودی عرب نے اسرائیل سے پس پردہ مذاکرات روکنے کی دھمکی دیدی، عرب اخبار
سعودی عرب نے مبینہ طور پر امریکا کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کے لیے تمام مذاکرات معطل کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
لندن سے شائع ہونے والے آن لائن اخبار نے اتوار کے روز ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکا نے اسرائیل کو سعودی عرب کے اس موقف سے آگاہ کر دیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکام اس فیصلے سے ”الجھن“ کا شکار ہیں، اس لیے کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب، فلسطین کے مسئلے میں الجھے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرسکتا ہے۔
اخبارمیں باخبرامریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ سعودی عرب نے فلسطینیوں کو سمجھداری کے ساتھ بات چیت کرنے پر آمادہ کیا تاکہ وہ اسرائیلیوں کے ساتھ معاہدے کا فیصلہ کرسکیں اور کسی بھی بیرونی مداخلت کے بغیر اپنی آزاد سرحد کی حد بندی کرسکیں۔
داخلی پالیسی کے امور کے ایک اسرائیلی ماہر نے کہا کہ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب نیتن یاہو اور ان کی ٹیم کی جانب سے طے شدہ تمام امیدیں اور تمام منصوبے ختم ہوجائیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 28 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ جدہ میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی سعودی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد اسرائیلی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدہ ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے سعودی عرب نے عوامی طور پر اسرائیل سے کہا کہ وہ 2002 کے نام نہاد عرب امن اقدام کو نافذ کرے تاکہ پہلے فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔
Comments are closed on this story.