بچوں کو ناشتہ کروائے بغیر ہرگز اسکول نہ بھیجیں
صحت کا اصل راز صبح کے ناشتے میں چھپا ہے۔ لیکن عموما بچے ناشتے کے معاملے میں والدین کو تنگ کرتے ہیں خصوصا اسکول جانے والے بچے اکثر ناشتہ کئے بنا ہی اسکول روانہ ہوجاتےہیں۔
بچوں کی اس عادت سے نفسیاتی صحت کے مسائل پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اوران کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔
بچوں کی صحت سے مطابق ادارے ہیلتھ لائن کے مطابق یہ اہم ہے کہ بچے کیا کھاتے ہیں اور کہاں کھاتے ہیں۔
محقیقن کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنا یا گھر سے باہر ناشتہ کرنا نوعمربچوں میں نفسیاتی رویے کے مسائل کے امکانات میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
ناشتہ کیے بنا اسکول جانے والے بچے عموما چڑچرے اور ندھال رہتے ہیں انکی پڑھائی میں توجہ بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے
2017 کے ہسپانوی نیشنل ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار کمیں ناشتے کی عادات اور بچوں کی نفسیاتی صحت ، خود اعتمادی ، موڈ اور اضطراب سے متعلق سوالات شامل تھے۔ 4 سے 14 سال کی عمر کے 3،772 ہسپانوی بچوں کے والدین یا سرپرستوں نے سوالات کے جوابات دیے۔
محققین نے بتایا کہ بازار کا ناشتہ کرنا تقریبا اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ ناشتہ مکمل طور پر ترک کرنا۔
مزید پڑھیں
غذائیت سے بھرپور ناشتہ ایک پیالے میں
کیا روزانہ ایک جیسا ناشتہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے؟
ناشتہ بچوں کے لیے جسمانی فوائد کے ساتھ ساتھ نفسیاتی فروغ بھی فراہم کرتا ہے۔ صحت مند ناشتہ اسکول میں بچے کی کارکردگی کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ مصروف والدین صبح میں وقت بچانے کے لئی رات کو ناشتہ تیار کریں لیکن بچہ کو بنا ناشتہ کیے اسکول ہرگز مت بھیجیں۔
Comments are closed on this story.