قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف پاکستان کی قرارداد اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں منظور
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) نے سُویڈن میں قرآن پاک کی ہونے والی بے حرمتی کے پیشِ نظر مذہبی منافرت کے خلاف قرارداد کی منظوری دے دی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق قرارداد بدھ کو منظور ہوئی لیکن امریکا اور یورپی یونین نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق اور آزادی اظہار سے متعلق ان کے مؤقف سے متصادم ہے۔ مذکورہ اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔
اسلامی کانفرنس تنظیم کے ایما پر پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ دنیا کے ممالک مذہبی نفرت کیخلاف اپنے قوانین پر نظر ثانی کریں اور ان میں ایسے جھول ختم کریں جن کے سبب مذہبی نفرت پر مبنی اقدامات کو روکنا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔
عید الاضحیٰ کے دوران سویڈن کے دارالحکومت میں ایک عراقی تارک وطن نے قرآن کی بے حرمتی کی تھی، جس پر پاکستان سمیت پوری امت مسلمہ کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔
رائے شماری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے کہاکہ مذہبی نفرت کے خاتمے کے حوالے سے مغرب محض ”لپ سروس“ یا باتوں تک محدود ہے۔ انہوں نے قرارداد کی مخالفت کرنے والوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک قرآن پاک یا دیگر مذہبی جماعتوں کی سرعام بے حرمتی کی مذمت نہیں کرنا چاہتے اور اس کا سبب یہ ہے کہ ان کے پاس سیاسی ، قانونی اور اخلاقی ہمت نہیں ہے کہ وہ اس اقدام کی مذمت کر سکیں۔
انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کونسل کو ان سے توقع تھی کہ وہ کم ازکم اتنا تو کر ہی دیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رویٹرز کے مطابق قرارداد کی منظوری مغربی ممالک کی ایک بڑی شکست ہے اور یہ کہ اس وقت انسانی حقوق کونسل میں اسلامی کانفرنس تنظیم کا اثرورسوخ بہت بڑھ چکا ہے۔
دوسری جانب مغربی انسانی حقوق کی تنظیم اس صورت حال کو مغربی ممالک کی پسپائی کے مترادف قرار دے رہی ہیں۔ یونیورسل رائٹس گروپ کے ڈائریکٹر مارک لائمن نے کہاکہ انسانی حقوق کونسل میں مغرب پوری طرح پسپا ہو گیا ہے، وہ دلائل میں شکست کھا رہا ہے۔
منگل کے روز اقوام متحدہ کے حقوق کونسل میں بحث ہوئی تھی۔ پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جنیوا میں قائم کونسل کو ویڈیو لنک کے ذریعے بتایا کہ ہمیں یہ واضح طور پر دیکھنا چاہیے کہ یہ معاملہ کیا ہے، جو مذہبی منافرت، امتیازی سلوک اور تشدد کو بھڑکانے کی کوشش ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ قرآن پاک کی بے حرمتی کا فعل حکومت کی اجازت سے ہوا اور ارتکاب کرنے والوں کو سزا نہ ملنے کا یقین تھا۔
قرارداد کے حق میں چین سمیت 28 ممالک نے حمایت کی ہے، امریکا سمیت 12 ممالک نے مخالفت کی ہے اور بینن، چلی جارجیا، ہونڈوراس، میکسیکو۔ نیپال اور پیراگوئے نے کوئی رائے نہیں دی ہے۔
Comments are closed on this story.