وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی ڈی نوٹیفائی
وفاقی حکومت نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کو ڈی نوٹیفائی کردیا۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ نے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 19 اور 20 جون کی درمیانی شب پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کی مدت مکمل ہوگئی، کمیٹی 19 جون شب 12 بجے سے ختم ہوگٸی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پی سی بی بورڈ آف گورنرز کیلئے 2 ناموں کی منظوری دے دی
نوٹیفکیشن کے مطابق پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سمیت تمام ممبران غیر فعال ہوگٸے، منیجمنٹ کمیٹی کو اب کوٸی فیصلے کرنے کا اختیار نہیں۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے ذکاء اشرف اور مصطفیٰ رمدے کو پی سی بی گورننگ بورڈ کے لیے نامزد کر دیا۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی گورننگ بورڈ کے ممبران کی منظوری
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے انتخابات کے معاملے پر پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے گورننگ بورڈ کے ممبران کی منظوری دے دی۔
گورننگ بورڈ ممبران کی منظوری کے ساتھ ہی پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ختم ہوگئی۔
گورننگ بورڈ کے ممبران میں وزیراعظم کے 2 نامزد اراکین میں ذکاء اشرف اور مصطفٰی رمدے شامل ہیں۔
نئے گورننگ بورڈ میں 4 ایسوسی ایشنز لاہور، راولپنڈی، کراچی اور پشاور ریجن کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔
روٹیشن پالیسی کے تحت لاڑکانہ، بہاولپور، ڈیرہ مراد جمالی اور آزاد جموں و کشمیر کی نمائندگی بنتی تھی۔ اس کے برعکس سوئی سدرن، سوئی ناردرن، واپڈا اور کے آر ایل کے نمائندوں کو گورننگ بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
مینجمنٹ کمیٹی ختم ہوتے ہی بورڈ کے معاملات چیف الیکشن کمشنر کے حوالے کر دیے گئے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتخابات تک پی سی بی کے معاملات چیف الیکشن کمشنر چلائیں گے۔
نجم سیٹھی
خیال رہے کہ گزشتہ روز ٹویٹرپرنجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کی دوڑ میں شامل ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اورشہبازشریف کےدرمیان وجہ تنازع نہیں بننا چاہتا۔ غیریقینی صورتحال پی سی بی کے لیے اچھی نہیں، ان حالات میں پی سی بی کی چیئرمین شپ کا امیدوار نہیں ہوں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا چئیرمین کس طرح منتخب کیا جاتا ہے؟
وفاقی وزیر احسان الرحمان مزاری
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری نے کہا تھا کہ اگلے چیئر مین پی سی بی ہر حال میں پاکستان پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ ذکاء اشرف ہوں گے۔ نجم سیٹھی عارضی طور پر عبوری انتظامی کمیٹی کی سربراہی کے لیے آئے تھے،
خیال رہے کہ دسمبر2022ء میں وزیر اعظم شہباز شریف جو پی سی بی کے سرپرست بھی ہیں، انہوں نے 2014 کے آئین کو تقویت دینے کے لیے سیٹھی کی سربراہی میں ایک 14 رکنی ایم سی مقرر کیا تھا، جس سے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو واپس لایا گیا۔
ابتدائی طور پر ایم سی کو 2014 کے آئین کی بحالی کے لیے 120 دن کا وقت دیا گیا تھا تاہم نجم سیٹھی اور کمپنی کو 4 ہفتے کی توسیع دی گئی تھی جو اب 20 جون کو ختم ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ذکا اشرف پی سی بی کے اگلے چیئرمین ہوں گے، وہ اس سے پہلے بھی پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران چیئر مین پی سی بی رہ چکے ہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت نے ان سے پی سی بی چیئرمین کے لیے اشرف کا نام وزیر اعظم شہباز کو بھیجنے کو کہا تھا۔
Comments are closed on this story.