Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل: بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت غیر مؤثر قرار

ملزمہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی ضرورت نہیں، نیب پراسیکیوٹر
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت غیرمؤثر قرار دے دی۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

سابق وزیراعظم عمران خان اپنی اہلیہ بشری بی بی کے ساتھ اندر کمرہ عدالت میں نہیں آئے اور گاڑی میں انتظار کرتے رہے۔

بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے مؤقف اپنایا کہ ہماری کسی کے ساتھ ذاتی دشمنی نہیں، ہم نے بشریٰ بی بی کے کبھی وارنٹ جاری نہیں کیے اور نہ ہی کسی ٹیم نے چھاپہ مارا ہے، جب وارنٹ ہی نہیں تو درخواست ضمانت خارج کی جائے، عمران خان نے ٹی وی چینل پر بیٹھ کر نیب کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈہ کیا، چیئرمین نیب اورادارے کیخلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کی، یہ بدنیتی ہے تاکہ نیب کو دبایا جائے، درخواست گزار ملزمہ ہیں، انویسٹی گیشن میں تعاون کرے۔

بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ نیب اتنا صاف اور پارسا ہوتا تو نیب پرانے ججمنٹ سے شروع کرے گا، اگر ملزمہ کی گرفتاری مطلوب نہیں، اس کے وارنٹ نہیں تو عدالت نہیں کہے گی تفتیش جوائن کرے، ہمیں ایک نوٹس موصول نہیں ہوا اور انویسٹی گیشن شروع کر دی گئی، عمران خان کے ساتھ بشری بی بی نیب گئیں تو انہوں نے کہا ہم نے بلایا ہی نہیں۔

نیب کے تفتیشی آفیسر میاں عمر ندیم نے مؤقف اپنایا کہ ملزمہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔

جس پر احتساب عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے کی وجہ سے بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی۔

اس کے بعد عمران خان بشریٰ بی بی کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس سے اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف روانہ ہوگئے۔

سیکیورٹی انتظامات سخت

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس: عمران کی 3 گاڑیوں کو اجازت نہ ملی

پی ٹی آئی لیگل کی ٹیم نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 3 گاڑیوں کی جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں داخلے کی اجازت مانگی تاہم انہیں اجازت نہ ملی۔

عمران خان کی گاڑی کے ہمراہ جیمرز والی گاڑیاں بھی لاہور سے اسلام آباد آئی ہیں۔

رجسٹرار جوڈیشل کمپلیکس نے عمران خان کی 3 گاڑیوں کی جوڈیشل کمپلیکس میں داخلےکی درخواست مسترد کر دی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی ایک گاڑی کو داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ہمراہ جیمرز والی گاڑیاں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل نہیں ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق رجسٹرار کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس پر تعینات سیکیورٹی کو اس ضمن میں پیغام پہنچا دیا گیا ہے۔

عمران کی گاڑی ہائیکورٹ میں لانے کی درخواست مسترد

عمران خان کی گاڑی کو ہائی کورٹ بلڈنگ میں لانے کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

عمران خان کے وکلاء نے رجسٹرار ہائیکورٹ کے پاس درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی تھی کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان کی 3 گاڑیوں کو داخلے کی اجازت دی جائے۔

سیکیورٹی برانچ نے عمران خان کی گاڑی کو ہائی کورٹ بلڈنگ میں لانے کی درخواست مسترد کر دی۔

PDM

imran khan

bushra bibi

9 May

politics may 30 2023