ایشیا کپ: بھارت کی پی سی بی کے ہائبرڈ ماڈل پر مشروط رضامندی
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائبرڈ ماڈل پر مشروط رضامندی ظاہرکردی ۔
ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت اپنے میچز نیوٹرل مقامات پر کھیلے گا جبکہ پاکستان اپنے ہوم گراؤنڈز پر اپنے میچز کھیلے گا۔
تاہم بی سی سی آئی نے بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ سے تحریری یقین دہانی مانگی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوتا ہے، تو اس تجویز کو 27 مئی کو احمد آباد میں بی سی سی آئی کی خصوصی جنرل میٹنگ میں قبول کیا جائے گا۔
دیگرچارممالک بنگلہ دیش، افغانستان، نیپال اور سری لنکا پہلے ہی اس تجویز کیلئے گرین سگنل دے چکے ہیں اور اب بی سی سی آئی کے پاس اس ماڈل کی مخالفت کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل میں دو آپشنز پیش کیے ہیں۔ پہلے یہ تجویز دی گئی تھی کہ بھارت اپنے میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے گا جبکہ ٹورنامنٹ کے بقیہ میچز پاکستان میں ہوں گے۔
دوسرا آپشن یہ ہے کہ 50 اوورز کا ٹورنامنٹ دو مرحلوں میں کھیلا جائے گا جس کے تحت پہلے مرحلے میں بھارت کے علاوہ تمام ٹیموں کو پاکستان میں کم از کم ایک میچ کھیلنا ہوگا۔
دوسرے مرحلے میں ٹورنامنٹ کا بقیہ حصہ متحدہ عرب امارات میں کھیلا جانا ہے جس میں بھارت وہاں شرکت کرے گا۔
پی سی بی نے دبئی کو ہائبرڈ ماڈل میں ترجیحی نیوٹرل مقام قرار دیا ہے۔ اگر دبئی ایشیا کپ کے دوسرے مرحلے کی میزبانی کرتا ہے تو بورڈ کو ’گیٹ منی‘ میں بھی اپنا حصہ ملے گا۔ تاہم اگر نیوٹرل وینیو متحدہ عرب امارات کے علاوہ ہوتا ہے تو پی سی بی کو نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ بہت سی ٹیمیں شدید گرمی کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں کھیلنے کی مخالفت کررہی ہیں اس لیے سری لنکا بقیہ میچوں کی میزبانی کر سکتا ہے۔ ایونٹ کا فائنل بھی نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا۔
Comments are closed on this story.