پی ٹی آئی کی ویڈیو میں پاکستان مخالف بھارتی فلم کا میوزک استعمال؟
دو روزقبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے میں واقع بائیو میٹرک دفتر سے عمران خان کی رینجرزکے ہاتھوں گرفتاری والے روز ان کے آفیشل انسٹاگرام سے شیئرکی ویڈیو میں استعمال گانے کی بنیاد پر بھارت کی جانب سے طعنوں پر مبنی ٹویٹس سامنے آئی ہیں۔
عمران خان کی زیر قیادت پارٹی سابق وزیراعظم اور رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج بھرپور احتجاج کررہی ہے، پاکستان بھر میں سڑکوں پر موجود کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے متعدد پلے کارڈز اور حوصلے بلند کرنے والے گیتوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
بھارتی صحافی نے عمران خان کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر ’دی کشمیر فائلز‘ گانا استعمال کرنے پراحتجاج کرنے والی تحریک انصاف پر طنز کیا ہے۔
آدیتیہ راج کول نے ٹوئٹر پر عمران خان کے انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ویڈیو شیئرکی جس میں پاکستان کے انقلابی شاعر فیض احمد فیض کی مشہور نظم ’ہم دیکھیں گے‘ کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس نظم کو پاکستان میں بھی بہت سے گلوکاروں نے گایا تاہم پی ٹی آئی نے اپنی ویڈیو میں جو ورژن استعمال کیا ہے وہ بھارتی فلم ’کشمیرفائلز‘ کا ہے۔ یہ فلم کشمیری مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف تصویر کی جاتی ہے۔
بھارتی صحافی نے اپنی ٹویٹ میں یہی نقطہ اٹھاتے ہوئے لکھا، ’کتنی ستم ظریفی ہے! عمران خان کی پی ٹی آئی نے وویک رنجن اگنی ہوتری کی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کے گانے کو پاکستانی فوج کو نشانہ بنانے والی تحریک کے خلاف استعمال کیا‘۔
صحافی کے مطابق دی کشمیر فائلز 1989-90 کے بعد سے کشمیر میں پاکستان کی سرپرستی میں اسلامی دہشتگردی پر مبنی تاریخی فلم تھی جس نے کشمیری ہندوؤں کو نقل مکانی پر مجبور کیا۔ آج پاک فوج عمران خان کی جماعت کے ارکان کو دہشتگرد قرار دے رہی ہے جبکہ پاکستان میں عوام پاک فوج کو دہشتگرد قرار دے رہے ہیں۔
تاہم صحافی نے ٹویٹ میں یہ بات بھی واضح کی کہ یہ نظم فیض احمد فیض نے لکھی ہے۔
خود بھارتی فلمسازوویک رنجن اگنی ہوتری نے ٹوئٹر پر رد عمل میں لکھا، ’پاکستان کی ستم ظریفی: انڈین سنیما کی طاقت دیکھیں۔ عمران خان کا آفیشل اکاؤنٹ انسٹا گرام پر اپنی آفیشل ویڈیو میں کشمیر فائلز کا آفیشل گانا غیر قانونی طور پراستعمال کررہا ہے‘۔
Comments are closed on this story.