’خبردار کیا تھا کہ آپ پنجاب کا الطاف پیدا کررہے ہو‘
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان اگر سیاستدان ہوتے تو پرامن احتجاج کی کال دیتے، پی ٹی آئی نے عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیا، افواج پاکستان پر ٹی ٹی پی کے بعد پی ٹی آئی نے حملہ کیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ملک کو نقصان ہوا ہے، گزشتہ 2 دن پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دن ہیں، سیاستدانوں کی گرفتاری پرخوشی نہیں ہوتی، رہنماؤں کی گرفتاری سے سیاست کو نقصان پہنچتا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی روز اول سے نیب کے خلاف ہے، پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ نیب کا ادارہ بند ہونا چاہیئے، پیپلزپارٹی نے نیب کی مخالفت جبکہ پی ٹی آئی نے دفاع کیا، نیب کو بند کرنا میثاق جمہوریت کا حصہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف حکومت سے نیب کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اس دور میں بھی ہماری بات نہیں مانی گئی، ہماری اتحادی جماعت آج ہمارے مؤقف کو تسلیم کرتی ہے، عمران خان نیب اصلاحات کو این آراو کہا کرتے تھے، نیب کو 90 روز کے ریمانڈ کا اختیار حاصل تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ ریاست پاکستان کو دینے کا کہا، برطانیہ نے 190ملین پاؤنڈ پاکستان کو واپس دینے کی کوشش کی، عمران خان نے بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ان کی کابینہ نے رقم کی غیرقانونی منتقلی کی منظوری دی۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے بلال بھٹو زریداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، احتساب کے نام پر سیاست چمکائی، ان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اگر سیاستدان ہوتے تو پرامن احتجاج کی کال دیتے، عمران خان سیاستدان ہوتے تو سیاسی ردعمل دیتے، پی ٹی آئی نے عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان پر ٹی ٹی پی کے بعد پی ٹی آئی نے حملہ کیا، ہمارے قائد کو پھانسی پر چڑھایا گیا، ہم نے فوجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، بے نظیر بھٹو کی شہادت پر پورا ملک پھٹ پڑا، سندھ سے خیبرپختونخوا تک لوگ غصے میں تھے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، پیپلزپارٹی نے کہا جمہوریت بہترین انتقام ہے، ایک آمر کی وجہ سے ادارے کو نشانہ نہیں بنایا، میں نے پہلے خبردار کیا تھا کہ آپ پنجاب کا الطاف پیدا کررہے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے تھے کہ قانون سب کے لیے ہے، پی ٹی آئی کے لیے نہیں، پی ٹی آئی کو آئین وقانون پرعملدرآمد کرنا پڑے گا، نیب کے ادارے کے احتساب کی ضرورت ہے، نیب کرپٹ افراد کے احتساب میں کتنا کامیاب ہوسکا۔
بلاول نے مزید کہا کہ پیپلز بس، واٹر ٹینکر اور ریڈیو پاکستان نے آپ کا کیا بگاڑا تھا، پی ٹی آئی نے اپریل میں بھی جلاؤ گھیراؤ کیا تھا، نیب کی حمایت کرنے والی جماعت اتنی جزباتی کیسے ہوگئی، یہ سمجھے ہیں کہ میں وزیراعظم نہ رہوں تو ریاست نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہی تمام مسائل کا حل ہے، سیاسی جماعتوں کو جمہوریت کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا، عمران خان کو جمہوریت سے کوئی دلچسپی نہیں، تخت لاہور کی لڑائی سے پاکستان کا نقصان نہیں ہونا چاہیئے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کسی جماعت کو کالعدم قرار دینے کے حق میں نہیں، پی ٹی آئی پرپابندی کی رائے لی گئی تو میں آخری بندہ ہوں گا، پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے آئینی و قانونی راستہ اختیار کرنا ہوگا، پابندی کا راستہ آخری آپشن کے طور پر ضرور موجود ہے، ٹی وی پر ویڈیو دیکھ کر پابندی لگانے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے حق میں ہوں، مذاکرات سے مسائل کے حل کے لیے پرامید تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخر کار سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل مکمل ہوگئے، سندھ بھر میں عوام نے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا ہے، پورے سندھ میں عوام نے پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، پیپلزپارٹی کراچی اور حیدرآباد کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ صوبے کو تقسیم کرنے کی سالوں پرانی سازش کو ناکام بنادیا، سندھ اور کراچی کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوگئی ہے، یہ جیالوں کے لیے تاریخی امتحان ہے کہ صوبے کے لیے کام کریں، جیالوں سے کہتا ہوں کام کریں، ثابت کریں، آپ ہی مسائل کا حل ہیں، 13مئی کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی فتح کا جشن منائیں گے۔
Comments are closed on this story.