سیاستدان، جنرلز، ججز اور میڈیا کو گرینڈ ڈائیلاگ کیلئے ساتھ بیٹھنا چاہئے: شاہد خاقان
سابق وزیراعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملکی مسائل کے حل کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بیٹھنے کی ضرورت ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نظام کو سوچنا ہوگا ہم کہاں کھڑے ہیں، سیاسی لیڈر ایک دوسرے کی بات نہیں سُن رہے ہیں لیکن ملکی مسائل پر بات چیت ہونی چاہئے اور معاشی مسائل کے حل کے لئے وسیع ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل بات چیت میں ہے، لہٰذا سیاستدان، جنرلز، ججز اور میڈیا کو ساتھ بیٹھنا چاہئے، سب کو سمجھنے کی ضرورت ہے ملک کہاں کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات میں اداروں کا عمل دخل آج بھی ہے، ملکی مسائل پرسب اثر انداز ہوتے ہیں، ملک کو بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، اسی لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا، نظام اتنا مسخ ہو گیا ہے کہ پارلیمان مفلوج ہوگئے ہیں لیکن مشورے سے فیصلے ہوں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
سیاست میں مداخلت اور ن لیگ کی حکومت گرانے پر شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ اختیار آپ کا اور ذمہ داری میری ہو، البتہ مسائل حل کرنے والی نواز شریف کی حکومت توڑی گئی، 2018 میں انتخابات چوری ہوئے، آج ملک مشکل میں ہے اور عوام پریشان ہیں۔
پارٹی سے اختلافات اور نئی سیاسی جماعت کے قیام پر سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 35 سال سے ن لیگ میں ہوں، کیسے ناراض ہو سکتا ہوں، میرا پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں، امید ہے مریم نواز انتخابی مہم میں کامیاب ہوں گی، پارٹی صدر کا اختیارہے جسے چاہیں جو عہدہ دیں، میں پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں۔
انتخابات پر بات کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہم الیکشن میں کوئی تاخیر نہیں چاہتے، لہٰذا انتخابات اسی سال اپنے وقت پر ہوں گے، اپریل میں ضمنی اور اکتوبر میں جنرل الیکشن ہوں گے۔
Comments are closed on this story.