چوروں کو قبول کرنےکا مطلب موت کے پروانے پر دستخط کرنا ہے، عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ ان چوروں کو قبول کرنے کا مطلب موت کے پروانے پر دستخط کرنا ہے۔
لاہور میں پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ارکان اسمبلی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، 5 لوگوں کو خریدنے کے لئے سوا ارب روپے آفر کئے جب کہ گجرات کے رکن اسمبلی نے بھی آفر سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ن لیگ میں جانے کی آفر پھر دھمکیاں دی گئیں، کہا جا رہا ہے کہ عمران خان کا کوئی مستقبل نہیں، کہا گیا عمران خان پر ریڈ لائن لگا کر مائنس کر دیا گیا ہے، ریڈ لائن صرف پاکستان کے عوام ڈال سکتے ہیں اور کوئی نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے 65 جلسے کئے، ویڈیوز نکال کردیکھ لیں جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، عوام نے بار بار بتایا کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری حکومت ختم ہوئی، تو 10اپریل کو عوام سڑکوں پر آگئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات میں واضح برتری حاصل کی، 16 اکتوبر نے ن لیگ نے اپنے پسند کے حلقوں پر ضمنی انتخاب کرایا، ضمنی انتخاب میں 8 میں سے7حلقوں پر کامیابی حاصل کی، جس کے بعد ڈنڈے کے زور پر عوام کی رائے تبدیل کرنےکی کوشش کی۔
25 مئی واقعے پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف کے اداروں سے اپیل کرتا ہوں آئین کا آرٹیکل 14 ہماری حفاظت کرتا ہے، ہم عدلیہ کو ناراض کرنا نہیں چاہتے، کیا ہمارے کوئی حقوق نہیں ہیں، رات کے تین بجے گھروں پر کیوں چھاپے مارے گئے، پُر امن احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 26 نومبر کو ہماری تعداد بہت تھی لیکن انتشار ہونے کی وجہ سے ہم نے اسلام آباد نہ جانے کا اعلان کیا، ہر کسی کے حربے استعمال کروائے جا رہے ہیں کہ ہم پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل نہ کردیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل پر کیئے گئے تشدد کئ ابھی تک اثرات ہے، وہ ریکور نہیں کیا، اسی لئے شہباز گل اسپتال میں زیر علاج ہے، ہمیں معلوم ہے کونسی ایجنسیز نے ارشد شریف کو دھمکیاں دیں جس کی وجہ سے وہ ملک چھوڑ کر گیا۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے جلسوں میں بتا دیا تھا مجھ پر حملے کی منصوبہ بندی کونسی ایجنسی میں کی جا رہی ہے اور بالکل ایسا ہی وزیر آباد میں ہوا، مجے پتا تھا مارچ کے اوپر یہ واردات ہونی ہے، یہ میں سیاست نہیں بلکہ حقیقی آزادی کا جہاد کر رہا ہوں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹانگ ٹھیک ہونے میں تین ماہ لگتے ہیں، اب صرف 2 3 ہفتے رہ گئے ہیں، ٹھیک ہوتے ہی دوبارہ سڑکوں پر نکلوں گا، ہمارے اوپر جہاد فرض ہے، ان چوروں کو تسلیم کرنے کا مطلب ملک کے ڈیٹ وارنٹ پر دستخط کرنے کے مترادف ہے۔
اسمبلی ارکان سے مخاطب ہوتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک دو دن میں فیصلہ ہو جائے گا، آپ سب کامیاب ہو جائیں گے، البتہ آزاد اُمید وار بلال وڑائچ نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی ہے، میں کرکٹ اسکور کی طرح اسمبلی ارکان کے نمبرز بھی دیکھ رہا ہوں، کوشش ہوگی ہم اپنی دونوں اسمبلی توڑ کر صوبوں میں الیکشن کرائیں۔
Comments are closed on this story.