Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

دِلخراش دسمبر سے جُڑی چند تلخ یادیں

سال کے آخری ماہ میں پیش آنے والے چند اہم واقعات پرایک نظر
شائع 15 دسمبر 2022 03:49pm
تصویر/ ان اسپلیش
تصویر/ ان اسپلیش

سال کا آخری مہینہ دسمبرہر سال اپنے دامن میں کچھ دلخراش واقعات کی تلخ یادیں بھی لاتا ہے، جو تاریخ کے صفحوں میں ہمیشہ کیلئے لکھے جا چکے ہیں، ان میں سے چند واقعات پر ایک نظرڈالتے ہیں۔

خوفناک سمندری طوفان

بنگال جغرافیائی لحاظ سے ہمیشہ سے ہی سمندری طوفانوں کی زد میں آتا رہا ہے۔ 14، 15 دسمبر 1965 کو مشرقی پاکستان میں آنے والے سمندری طوفان نے تباہی مچادی تھی۔ اس سمندری طوفان نے 70 سے 80 فیصد گھروں کو تباہ کیا اور 10 سے 15 ہزار افراد کی جانیں لی تھیں۔

کراچی، سانحہ قصبہ

سانحہ قصبہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، جوعلی گڑھ کالونی کراچی میں 12 دسمبر 1986 کو پیش آیا تھا۔ سرد جنگ کے دوران افغانستان اور صوبہ خیبر پختونخوا پشتون کراچی آگئے تھے اور اس دوران جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کے پیش نظر وہاں آپریشن کیا گیا تو رد عمل میں قصبہ کالونی، علی گڑھ کالونی اور اورنگی ٹاؤن کے سیکٹر ڈی میں مہاجرین پرحملہ کرکے سیکڑوں افراد کا قتل عام کیا گیا۔

سانحہ مشرقی پاکستان

دسمبرمیں پیش آنے والا دوسرا سب سے بڑا واقعہ سانحہ مشرقی پاکستان ہے جس سے پاکستان دو ٹکڑوں تقسیم ہوگیا تھا۔ دسمبر 1970 میں انتخابات کے بعد انتقال اقتدارکے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں پیدا ہونے والے تنازعات نے نیا رخ اختیار کرلیا تھا۔

حکومت نے کشیدگی کے خاتمے کیلئے مشرقی پاکستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا اورمختلف جھڑپوں کے بعد نومبر1971میں بھارتی فوج نے مشرقی پاکستان پر تین اطراف سے حملہ کیا تو 16 دسمبر 1971 کو مشرقی پاکستان کے محاذ پر فوجی کمانڈ نے ہتھیار ڈال دیے۔

100 بچوں کا قتل

لاہورمیں ایک افسوسبناک واقعہ پیش آیا تھا جب 2 دسمبر، 1999 کو لاہور پولیس کے نام ایک خط لکھ کرجاوید اقبال نامی شخص نے 100 بچے قتل کرکے لاشیں تیزاب کے ڈرم میں جلانے کا اعتراف کیا تھا۔

جاوید اقبال نے 30 دسمبر 1999 کو پولیس کو گرفتاری دی لیکن بعد میں پھانسی کی سزا کے خلاف اپیل کے دوران ہی جاوید اپنے ساتھی ساجد کے ساتھ جیل میں 9 اکتوبر2000 کو مردہ پایا گیا۔

سوات میں زلزلہ

سوات میں 28 دسمبر 1974 کو خوف ناک زلزلہ آیا تھا، جس میں 5 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، جبکہ پتن اورجلال نامی دو گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔ زلزلے نے ضلع ہزارہ، ہنزہ، سوات سمیت شاہراہ قراقرم کو بھی شدید نقصان پہنچایا تھا۔

پہلی خاتون وزیراعظم بینظیرکا قتل

پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم کا منصب سنبھالنے والی اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کو بھی دسمبر کے مہینے میں ہی قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، 27 دسمبر2007 کی شام راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ گاہ سے باہر نکلتے ہوئے انہیں فائرنگ سے قتل کردیاگیا تھا۔

بشیر بلور اور شاہ زیب خان قتل

پشاورمیں 22 دسمبر 2012 کو عوامی نیشنل پارٹی کے سینیئر رہنما بشیر احمد بلورایک خودکش حملے میں جان سے گئے تھے۔

اسی ماہ 24 اور 25 دسمبر 2012 کی درمیانی شب کراچی کے علاقے ڈیفنس میں معمولی سی تلخی پر شاہ رُخ جتوئی نے شاہ زیب خان نامی نوجوان کو قتل کردیا تھا۔

سانحہ آرمی پبلک اسکول

دہشت گردوں نے 16 دسمبر2014 کی صبح پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 132 بچوں سمیت 141 افرادکوموت کی نیند سلادیا گیا تھا۔ حملے میں 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

جنید جمشید جاں بحق

معروف نعت خواں جنید جمشید 7 دسمبر2016 کو چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 میں سوار تھے۔ بد قسمت طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکارہوگیا جس میں عملےسمیت 47 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

karachi

lahore

peshawar

ANP

Bangladesh

Swat

Junaid Jamshed

East Pakistan

دسمبر

Army Public School

Liaquat Bagh