ایم این اے عبدالشکور شاد کا استعفیٰ منظور ہونے کا نوٹیفکیشن معطل
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عبدالشکور شاد کا استعفیٰ منظور ہونے کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے انہیں اسمبلی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی ایم این اے شکور شاد کا استعفیٰ منظوری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
شکور شاد کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکل نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیا، پارٹی ہیڈ آفس کے کمپیوٹر آپریٹر کے لکھے استعفوں پر 123 ارکان سے دستخط لئے گئےاستعفے اسپیکر کو بھیجے نہ نام لکھااور نہ تاریخ ڈالی۔
پی ٹی آئی نے بتایا کہ یہ استعفے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھنے کیلئے ہیں، عمران خان سے اظہار یکجہتی اور سیاسی مقاصد کیلئے دستخط کیے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان کو ذاتی حیثیت میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بلایا تھا؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ ایک نوٹس آیا مگر درخواست گزار پیش نہیں ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی ایم این اے نے استعفیٰ کے معاملے کو عدالت میں چیلنج کردیا
عدالت نے کہا کہ کیا بغیر پیشی اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفیٰ قبول کیا؟ جس پر وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل قومی اسمبلی کی کمیٹیوں میں بھی جاتے رہے ہیں، اس کے باوجود اسپیکرنے استعفیٰ قبول کیا۔
دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے اسپیکر، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 2 ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 246 کی نشست خالی قرار دینے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایم این اے عبد الشکور شاد کو اسمبلی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت کر دی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے ایم این اے عبدالشکور شاد نے استعفیٰ سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے معاملے کواسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
Comments are closed on this story.