ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابر کو فریق بنانے کی مخالفت کردی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اکبر ایس بابر کو فریق بنانے کی مخالفت کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں لارجر بینچ نےممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔
اکبر ایس بابر کے وکیل کی جانب سے کیس میں فریق بننے کی استدعا کی گئی تو پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اکبر ایس بابر کا کردار صرف ایک اطلاع دینے والے کا ہے، اکبر ایس بابر کی درخواست کی کاپی دیں، میں جواب جمع کراؤں گا ۔
اکبر ایس بابر کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن میں شکایت کنندہ تھے، فریق بنایا جائے۔
جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اکبر ایس بابر کو فریق بنانے کی درخواست پر جواب آجائے پھر دیکھیں گے۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کا بیان حلفی غلط قرار، شوکاز نوٹس جاری
یاد رہے کہ 2 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کے بیان حلفی کو غلط قراردیتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 3 رکنی بینچ نے ‘متفقہ’ فیصلے میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پرممنوعہ فنڈز لینا ثابت ہوگیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ کمیشن اس بات پرمطمئن ہے کہ تحریک انصاف نےممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔
اکبر ایس بابر کا عمران خان سے فوری استعفے کا مطالبہ
ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے دیگر جماعتوں کی فنڈنگ کا فیصلہ بھی جلد سنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج فیصلے میں میرے تمام الزامات تسلیم کئے گئے، اس کیس میں میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا، ملکی سیاست میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت تھی۔
Comments are closed on this story.