امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پشاور میں امن مارچ کا اعلان کر دیا
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے کے پی میں دہشت گردی واپس آچکی ہے، آج کے پی کے عالمی ایجنسیوں کی پراکسی بن گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے 23 اپریل کو پشاور میں امن مارچ کا اعلان کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں اس وقت دہشت گردی واپس آگئی ہے، اور آج کے پی کے عالمی ایجنسیوں کی پراکسی وار کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے دھمکی دی کہ ساتھ نہیں دیں گے تو حالات برے کر دیں گے، پاکستان نے ساتھ بھی دیا اور کوئی فائدہ بھی حاصل نہیں ہوا ہے، ہمیں اس پر سوچنا ہوگا۔
افغانستان کے خلاف جنگ کرنی چاہیے نہ افورڈکرسکتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امن کی کنجی پاکستان افغانستان حکومتی تعلقات پرمبنی ہے، پاکستان کو افغانستان سے بہتر سفارتی تعلقات کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ریاست کسی نواز شریف اور بانی پی ٹی آئی کا نام نہیں ہے۔
جاہل ہمارے حکمران رہے ہیں، اب تعلیم بھی برائے فروخت، حافظ نعیم الرحمٰن
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم 23 اپریل کو پشاور میں امن مارچ کریں گے، ہم سب کو دعوت دیتے ہیں اس امن مارچ میں شامل ہوں، شہریوں کو دعوت ہے کہ آئیں اور اس مارچ میں شرکت یقینی بنائیں۔
سستی بجلی کیلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، حافظ نعیم الرحمان
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ابھی تک بجلی کی قیمت کوئی کم نہیں کی، جماعت اسلامی حق دو پاکستان کی تحریک کا آغاز کرے گی، یہ حکومت صرف اشتہارات پر فوکس کر رہی ہے، تنخواہ دار طبقہ اس وقت پس کر رہ گیا ہے۔