پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کرنے والی جے آئی ٹی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کو طلب کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے جے آئی ٹی میں جاری پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی چیلنج کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس کل شیخ وقاص اکرم کی درخواست پر سماعت کریں گے، انہوں نے وکیل رضوان شبیر کیانی کے ذریعے جے آئی ٹی کے خلاف درخواست دائر کی۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا، تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل دوبارہ طلب کرلیا
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا: پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں سمیت 16 ارکان میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوسکا
یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی تھی، جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے میں مبینہ طور پر ملوث پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں سمیت 16 ارکان سے جے آئی ٹی تفتیش کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نوٹسز میں ان تمام افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔