کراچی؛ ملیر میں دلخراش ٹریفک حادثے میں جاں بحق میاں بیوی اور نومولود آہوں اور سسکیوں کیساتھ سپردخاک
کراچی کے علاقے ملیر میں دالخراش ٹریفک حادثے میں جاں بحق میاں بیوی اور نومولود کو آہوں اور سسکیوں میں ائرپورٹ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، واقعے میں ملوث واٹر ٹینکر کے ڈرائیور اور کلینر کی گرفتار کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ رواں برس ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 216 ہوگئی۔
گذشتہ روزکراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں واٹر ٹینکرکی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار میاں بیوی اور نومولود جاں بحق ہوئے تھے۔ تینوں کی نماز جنازہ جامع مسجد صدیقیہ ناتھا خان میں ادا کی گئی۔
نمازِ جازہ میں مرحومین کے اہلِ خانہ، سمیت علاقہ مکین بڑی تعداد میں شریک تھی۔ امیر جماعت اسلامی منعم ظفر، رہنمما حلیم عادل سمیت دیگر سیاسی رہنما و کارکنان نے بھی شرکت کی۔ تینوں کو نمازِ ادائیگی کے بعد ائرپورٹ قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں گذشتہ روز ایک اور المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ملیر ہالٹ بس اسٹاپ کے قریب ایک اور موٹرسائیکل سوار خاندان ہیوی ٹریفک کی زد میں آ گیا۔
پولیس کے مطابق شوہر اپنی اہلیہ کو چیک اپ کرانے کے لیے موٹرسائیکل پر اسپتال لے جارہا تھا، اس دوران پانی سے بھرے واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار خاندان کو کچل دیا۔
حادثے کے نتیجے میں خاتون اور مرد شدید زخمی ہوئے، بعد ازاں خاتون اور مرد دم توڑ گئے، جاں بحق ہونے والے میاں بیوی تھے۔
پولیس کے مطابق بیوی حاملہ تھی جس نے زخمی حالت میں بچے کو جنم دیا، موقع پر موجود لوگ بچے کو لیکر اسپتال کی طرف بھاگے لیکن بچہ بھی جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے بتایا کہ مرنے والے میاں بیوی ناتھا خان کے رہائشی تھے۔ جن کی شناخت 24 سالہ زنیب اور 26 سالہ عبدالقیوم کے ناموں سے کرلی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ حادثے کے بعد مشتعل عوام نے واٹر ٹینکر کو آگ لگانے کی کوشش کی، جبکہ واٹر ٹینکر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا تھا۔
حادثے کے فوری بعد پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور ٹریفک کی روانی کو بحال کرایا۔
بعدازاں، ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے بتایا کہ پولیس نے ٹینکر کے ڈرائیور اور ہیلپر کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ واٹر ٹینکر کو تحویل میں لے کر ماڈل کالونی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے، دونوں گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
بعدازاں، ماڈل کالونی تھانے پر مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 216 ہوگئی جبکہ رواں سال ہیوی ٹریفک سے اب تک 68 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو الٹا لٹکانے کا مطالبہ
حادثے میں جاں بحق ہونے والی متوفیہ زینب کے والد گل رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی حاملہ تھی، علاج کے غرض سے گھر سے نکلی تھی، واٹر ٹینکر نے میری بیٹی اور داماد کو کچل ڈالا۔
والد نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو الٹا لٹکا دیا جائے۔
متوفی عبد القیوم کے بھائی کا حکومت سے انصاف کا مطالبہ
ٹینکر حادثے میں جاں بحق ہونے والے عبد القیوم کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے ٹینکر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
متوفی کے بھائی نے بتایا کہ انہیں عبد القیوم کی موت کی اطلاع قریبی رشتہ داروں سے ملی۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب عبد القیوم اپنی اہلیہ کے ساتھ کوہی گوٹھ سے اپنے گھر جا رہے تھے۔
متوفی کے بھائی کے مطابق، ’عبد القیوم کی شادی تقریباً ایک سال پہلے ہوئی تھی اور ان کے ہاں جلد بچے کی ولادت متوقع تھی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ عبد القیوم کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے ملازم اور ملیر کینٹ کے رہائشی تھے۔
متوفی کے بھائی نے حکومت سے اپیل کی کہ ٹینکر مافیا کو لگام دی جائے تاکہ کسی اور خاندان کو اس طرح کا صدمہ نہ جھیلنا پڑے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دن کے اوقات میں ان بھاری گاڑیوں کے شہر میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ ایسے المناک حادثات کو روکا جا سکے۔
گورنرسندھ کا ڈمپرز مافیا کیخلاف قانون سازی کا مطالبہ
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے ڈمپرز مافیا کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کردیا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ ڈمپر اور ٹینکر ہوں وہ یہ نہیں دیکھتا کہ وہ کس کو کچلنے جارہا ہے، مجھے اس مسئلے پر آواز اٹھانا چاہیئے، یہ ٹریفک گردی کسی دہشت گردی سے کم نہیں ہے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ڈمپر اور ٹینکر مافیا نے قبلہ درست نہ کیا تو آئندہ لائحہ عمل عوام کی عدالت میں بیٹھ کر بنائیں گے۔
آفاق احمد متاثرہ فیملی کے گھر پہنچ گئے
درد ناک واقعے خبر ملتے ہی مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد ملیر ہالٹ میں واقع متاثرہ فیملی کے گھر پہنچے، جہاں انہوں نے جاں بحق موٹرسائیکل سوار شخص عبدالقیوم کے بھائی سے تعزیت کی اور واقعے کی ایف آئی آر درج کرانے کے لیے تھانے چلے گئے۔
اس موقع پر آفاق احمد کا کہنا تھا کہ یہ بدعنوانی پیپلز پارٹی کی حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے اور عوام کے جان و مال کا کوئی تحفظ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہفتے بعد عید ہے لیکن ایک خاندان کے تین افراد جان کی بازی ہار گئے، مگر کوئی پرسان حال نہیں۔
آفاق احمد نے مزید کہا کہ اگر عوام واٹر ٹینکرز کو روکیں تو ان پر مقدمات بنا دیے جاتے ہیں جبکہ حکومت اور ادارے بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
آفاق احمد نے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے کو غدار قرار دیا جاتا ہے لیکن ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 12 اپریل کو کراچی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے گا، پھر ہم ڈنڈے کے بل پر تمام لوگوں کو صحیح کرنے کی کوشش کریں گے۔
آسیہ اسحاق کا واٹر ٹینکر کی ٹکر سے مرد اور حاملہ خاتون کے جاں بحق ہونے پر شدید غصے کا اظہار
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق نے کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے مرد اور حاملہ خاتون کے جاں بحق ہونے پر شدید غم و غصّے کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں ٹینکر و ڈمپر گردی نے اپنی حدود کو پار کرنا شروع کردیا، حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ڈرائیور قانون کو اپنے گھر کی باندی بنائے دندناتے ہوئے گھوم رہے ہیں، ملیر ہالٹ کے قریب حادثے پر سندھ حکومت بے حسی کا بدترین نمونہ بنی ہوئی ہے۔
آسیہ اسحاق کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سندھ ترقی میں نیویارک کے ہم پلّہ ہے، سڑک پر پڑا صوبائی حکومت کی بے حسی پر نوحہ کرتا ننھا لاشہ قانون کے منہ پر طمانچہ رسید کرگیا ہے۔
پانچ گھنٹوں کے دوران ٹریفک حادثات میں پانچ افراد جاں بحق
شہر میں مختلف ٹریفک حادثات کے دوران نومولود بچے سمیت پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد رواں سال ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 216 ہو گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق کورنگی مرتضیٰ چورنگی کے قریب پیش آنے والے حادثے میں زخمی ہونے والا شخص دوران علاج دم توڑ گیا، جس کی شناخت 23 سالہ اسلم ولد زیب کے نام سے ہوئی۔
لانڈھی پائپ کمپنی کے قریب گاڑی کی ٹکر سے ایک راہگیر جاں بحق ہو گیا، جس کی شناخت 45 سالہ آصف ولد عمر کے نام سے کی گئی۔
ملیر ہالٹ کے قریب واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس میں میاں، بیوی اور ان کا نومولود بچہ جاں بحق ہو گئے۔