میو اسپتال میں انجکشن سے ہلاکتیں؛ محکمہ صحت پنجاب اور پرنسپل میو اسپتال سے جواب طلب
لاہور ہائیکورٹ میں میو اسپتال میں انجکشن سے ہونے والی ہلاکتوں پر محکمہ صحت پنجاب اور پرنسپل میو اسپتال سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں میو اسپتال میں انجکشن سے ہونے والی ہلاکتوں کی انکوائری رپورٹ طلب کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے محکمہ صحت پنجاب اور پرنسپل میو اسپتال سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار جوڈہشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے دلائل دئیے۔
میو اسپتال میں انجیکشن کے ری ایکشن سے ہلاکتوں میں انسانی لاپرواہی کا امکان، مریم نواز کا نوٹس
درخواست گزار کا موقف اختیار کیا کہ میو اسپتال میں انجکشن سے مریضوں کی ہلاکتوں کا معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، انتظامیہ نے شفاف انکوائری کی بجائے رسمی کارروائی کرتے ہوئے صرف نرسوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
میو اسپتال میں انجیکشن کے ری ایکشن سے ہلاکتوں میں انسانی لاپرواہی کا امکان، مریم نواز کا نوٹس
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے شفاف انکوائری کے احکامات دے۔
لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ، ’ملزمان کے جرح کے حق کو ختم نہیں کیا جا سکتا‘
گزشتہ روز انکشاف ہوا کہ صوبائی دارالحکومت لاہور کے میو اسپتال میں پھیپھڑوں کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجیکشن سے 18 مریضوں کو شدید ری ایکشن ہوا، جس کے نتیجے میں ایک لڑکی سمیت دو افراد جاں بحق اور 18 مریض متاثر ہوئے۔