Aaj News

منگل, اپريل 22, 2025  
23 Shawwal 1446  

غیر قانونی مقیم افراد اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31مارچ تک پاکستان چھوڑنے کا حکم، ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہوگی

یکم اپریل سے تمام غیر ملکیوں کو گرفتار کرکے ملک بدری کا عمل شروع کردیا جائے گا، سیکیورٹی ذرائع
اپ ڈیٹ 08 مارچ 2025 09:00pm

ملک میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا گیا، وفاقی وزارت داخلہ نے غیر قانونی مقیم افراد اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

ترجمان وزارت داخلہ نے بتایا کہ یکم اپریل سے تمام غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

وفاقی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آرپی) یکم نومبر 2023 سے نافذ ہے اور اب تمام غیر قانونی غیر ملکی اور اے سی سی ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ نے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی بھی یکم اپریل 2025 سے ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی، واپس جانے والے غیر ملکیوں کے لیے خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنے وعدوں اور فرائض کو پورا کرتا رہا ہے، پاکستان میں رہنے والے افراد کو تمام قانونی تقاضے پورے اور آئین کی پابندی کرنا ہوگی۔

دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بدری کی ڈیڈلائن میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کو 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور اس تاریخ کے بعد غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ وزارت داخلہ کے مطابق، یکم اپریل سے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل تیز کر دیا جائے گا اور ایسے افراد کو گرفتار کر کے بے دخل کیا جائے گا۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے باعث کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، 4 مارچ 2025 کو بنوں کینٹ میں ہونے والے خودکش حملے میں فتنہ الخوارج کے 16 دہشت گرد ہلاک کیے گئے تھے، جن میں افغان دہشت گرد بھی شامل تھے۔ مزید یہ کہ اس حملے کی منصوبہ بندی افغان سرزمین پر کی گئی تھی۔

حکومتی ادارے غیر قانونی مقیم افراد کی نشاندہی اور ان کی واپسی کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے پہلے سے ہی کارروائیوں میں مصروف ہیں، اور 31 مارچ کے بعد ان کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔

یاد رہے چار مارچ کو بنوں کینٹ خودکش حملوں میں فتنہ الخوراج کے سولہ دہشتگرد جہنم واصل کئے گئے تھے، ان ہلاک خوارجین میں افغان دہشتگرد بھی شامل تھے اوراس حملے کی ساری منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی۔

وزارت داخلہ کے مطابق یکم اپریل سے تمام غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل شروع کردیا جائے گا اور کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔

afghanistan

پاکستان

federal government

Federal Minister