Aaj News

منگل, اپريل 29, 2025  
01 Dhul-Qadah 1446  

سپریم کورٹ بار نے پیکاایکٹ واپس لینےکا مطالبہ کر دیا

مشاورتی اجلاس میں پیکا ترامیم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان
شائع 24 فروری 2025 06:33pm

سپریم کورٹ بار کے زیر اہتمام پیکا ایکٹ 2025 کے حوالے سے مشاورتی اجلاس میں شرکا نے پیکا ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ترامیم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان کر دیا۔

سپریم کورٹ بارکے زیراہتمام پیکا ایکٹ کے حوالے سے مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں صحافتی تنظیموں اورسول سوسائٹی نے شرکت کی، شرکا نے پیکا ترامیم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان کیا۔

چیف جسٹس سے سپریم کورٹ بار کے وفد کی ملاقات، عدالتی اصلاحات پر بات چیت

مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزادی اظہار جمہوریت کی بنیاد ہے اور اسے کسی بھی قسم کی جبر و زبردستی سے محفوظ رکھا جانا چاہیے، پیکا ایکٹ 2025 کو ناقص قانون سازی قراردیتے ہوئے مذمت کے ساتھ مسترد کی جاتی ہے، ”جھوٹا“ اور ”جعلی“ جیسے الفاظ کی واضح تعریف موجود نہیں جبکہ ”کوئی بھی فرد“ کا مفہوم وسیع ہے اوراسے صرف متاثرہ فرد یا فریق تک محدود ہونا چاہیے، وقوعہ کی جگہ کی تعریف مبہم ہے ٹریبونلز کو مکمل طور پر انتظامی اثر و رسوخ سے آزاد ہونا چاہیے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات، کیا باتیں ہوئیں؟

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پیکا ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19 خلاف ورزی ہے، صحافیوں کے حقوق کے خلاف ہے جواقوام متحدہ کے تحت بین الاقوامی میثاق برائے شہری و سیاسی حقوق کے آرٹیکل 19 میں تسلیم کیے گئے ہیں۔

اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو فوری طور پرمنسوخ کیا جائے اور آزاد صحافت پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں۔

Supreme Court

پاکستان

Supreme Court Bar Association

Pica Act