ڈاکٹر آکاش قتل کیس؛ ملزم 4 روزہ تفتیشی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
ڈاکٹر آکاش قتل کیس میں نامزد ملزم کو چار روزہ تفتیشی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
بھٹائی نگر پولیس نے لے پالک بیٹے شاہ لطیف کو اے ٹی سی میں پیش کیا۔ پولیس نے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے قتل کیس میں نامزد ملزم کو چار روزہ تفتیشی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
معروف سندھی شاعر آکاش انصاری گھر میں لگی آگ میں جھلس کر جاں بحق
یاد رہے کہ حیدرآباد کی سیٹزن کالونی میں گھر میں شارٹ سرکٹ کے باعث آتشزدگی کے نتیجے میں سندھی زبان کے مقبول ترین شاعر آکاش انصاری جاں بحق ہوگئے تھے۔
حیدرآباد کی سوسائٹی ہیپی ہوم میں ڈاکٹر آکاش انصاری کے گھر میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی، جس میں شاعر اور ان کے بیٹے شدید زخمی ہوئے۔
شاعر آکاش انصاری قتل کیس: بیٹے کا اعتراف جرم
قبل ازیں معروف سندھی شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری کے ابتدائی طور پر آگ لگنے سے ہلاکت کا دعویٰ جھوٹ نکلا، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ آکاش انصاری کی موت حادثہ نہیں بلکہ قتل تھا۔
پولیس نے قتل کے الزام میں مقتول کے لے پالک بیٹے لطیف آکاش اور ان کے ڈرائیور کو بدین سے حراست میں لیا تھا۔ لطیف آکاش نے ابتدائی طور پر آکاش انصاری کی موت کو گھر میں آتشزدگی کا نتیجہ قرار دیا تھا، تاہم تحقیقات کے دوران ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا جس کے بعداسے گرفتار کر لیا گیا۔
شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کی موت حادثہ نہیں بلکہ قتل تھا، اور ان کے بیٹے شاہ لطیف نے ہی انہیں قتل کیا۔ پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر آلہ قتل یعنی چاقو برآمد کر لیا ہے۔ ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ لنجار نے بتایا کہ ملزم نشے کا عادی تھا اور بعض معاملات پر والد سے ناراض تھا۔
Comments are closed on this story.