Aaj News

جمعہ, مارچ 28, 2025  
27 Ramadan 1446  

390 یہودی ربیوں، سیاسی و سماجی کارکنوں نے اسرائیل کیخلاف مذمتی اشتہار دے دیا

یہودی عوام کسی بھی قسم کی نسلی صفائے کو مسترد کرتے ہیں، اشتہار
شائع 15 فروری 2025 03:07pm

یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے 390 یہودی ربیوں، سیاسی و سماجی کارکنوں اور مشہور شخصیات نے غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں قتل عام کی مذمت کی گئی جس کیلیے انہیں اشتہار بھی دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ اشتہار نیویارک ٹائمز اخبار میں شائع کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہودی عوام نسلی تطہیر کو مسترد کرتے ہیں۔

اس اشتہار میں واضح الفاظ میں کہا گیا کہ یہودی عوام کسی بھی قسم کی نسلی صفائے کو مسترد کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف دی جانے والی نسل کشی کی تجویز کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

صحافی پیٹر بینارٹ نے لکھا ہے کہ ہمارے وقتوں کی بربریت یہ ہے کہ ہمیں ان انسانوں کا بالکل بھی خیال نہیں رہا جو سفید فام یا یہودی اور مسیحی یا مغرب کے باشندے نہیں ہیں۔

جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا، 369 فسلطینی رہا ہوں گے

اس کے علاوہ معروف فلمی ہدایتکار جوناتھن گلیزر نے کہا کہ یہودیوں کے خلاف دوسری عالمی جنگ میں ہونے والے مظالم کو آج ایک قابض قوت نے اپنے حق میں استعمال کر لیا ہے۔

دی گارڈینز کی رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار اسرائیل کی جانب سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کا جواب ہے۔ اس اقدام سے 20 لاکھ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوں گے، کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ فلسطینی عوام اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک میں جا کر بس جائیں لیکن عرب ممالک اور دیگر اتحادیوں سمیت بہت سے لوگوں نے اس اقدام اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔ ان کے خیال میں یہ نسلی صفائی کی ایک شکل ہے، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

اسرائیل رواں سال ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی انٹیلیجنس

رپورٹ کے مطابق مذکورہ اشتہاری مہم کے ڈائریکٹر کوڈی ایڈگرلی کا خیال ہے کہ اشتہار کا وقت کافی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی حدود جو کبھی غیر گفت و شنید سمجھی جاتی تھیں اب تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں، جس کی ایک وجہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان نئے اتحاد کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے فلسطینیوں کو پیغام دیا کہ وہ اکیلے نہیں ہیں اور لوگ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، جسے نسلی تطہیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔

Israel

Gaza

ethnic cleansing

390 rabbis

newyork times