Aaj News

منگل, اپريل 22, 2025  
23 Shawwal 1446  

فضائی آلودگی سے سالانہ لاکھوں اموات، بچاؤ کے چند مفید طریقے لازمی جان لیں

تقریباً پوری دنیا آلودہ ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہے اپنی صحت کا تحفظ کیسے ممکن ہے؟
شائع 14 فروری 2025 01:11pm

ہر انسان تازہ ہوا میں سانس لینے کا خواہشمند ہوتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے اکثر علاقوں میں ہوا آلودہ ہوتی جا رہی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (WHO) کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی 99 فیصد آبادی کسی نہ کسی مرحلے پر ایسی ہوا میں سانس لیتی ہے جو صحت کے لیے مقرر کردہ سخت معیار پر پورا نہیں اُترتی۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے اندازے کے مطابق آلودہ ہوا ہر سال 70 لاکھ افراد کی قبل از وقت اموات کا سبب بنتی ہے۔

فضائی آلودگی کا بنیادی سبب وہ عوامل ہیں جن میں جلنے والے مادے شامل ہوتے ہیں، جیسے کہ بجلی اور ٹرانسپورٹ کے لیے کوئلہ، گیس، ڈیزل اور پٹرول کا جلنا، زرعی مقاصد کے لیے کھیتوں کو جلانا، یا جنگلات میں لگنے والی آگ۔

اس میں سب سے خطرناک آلودگی پارٹیکیولیٹ میٹر کہلاتی ہے، جو انتہائی باریک ذرات پر مشتمل ہوتی ہے۔ PM 2.5 نامی ذرات (جو 2.5 مائیکرون سے چھوٹے ہوتے ہیں) پھیپھڑوں میں گہرائی تک جا کر سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

3 سالہ بچی نے فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

پی ایم 10 جیسے ذرات سڑکوں کی دھول، زراعت، کان کنی اور ریتیلے طوفانوں کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ جیسی گیسیں بھی خطرناک ہیں، جو زیادہ تر ایندھن جلانے کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی دنیا میں قبل از وقت اموات کی دوسری سب سے بڑی وجہ ہے۔

قلیل مدتی آلودگی دمہ، دل کے دورے اور فالج کے خطرات بڑھا سکتی ہے۔

طویل مدتی آلودگی دل کی بیماریوں، پھیپھڑوں کے امراض اور سانس کی شدید بیماریوں کو جنم دے سکتی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک رپورٹ کے مطابق مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل میں 500 ملین سے زائد بچے آلودہ ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں، جس کے نتیجے میں ہر روز 100 بچوں کی اموات ہو رہی ہیں۔

کیسے جانا جائے کہ ہوا صاف ہے یا آلودہ؟

اس وقت 117 ممالک کے 6 ہزار سے زائد شہر فضائی معیار کی نگرانی کر رہے ہیں، اور متعدد موسمیاتی موبائل ایپس پر ایئر کوالٹی انڈیکس کی تفصیلات فراہم کی جا رہی ہیں۔

اے کیو آئی ایک عددی پیمانہ ہے، جس میں زیادہ نمبر خراب ہوا کو ظاہر کرتے ہیں، اور اکثر ممالک اس پیمانے کو رنگوں کے ذریعے بھی ظاہر کرتے ہیں۔ تاہم، مختلف ممالک میں اے کیو آئی کے معیارات مختلف ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا موازنہ مشکل ہو جاتا ہے۔

صحت و سائنس بچوں میں نمونیا اور سانس کی نالی کے انفیکشن میں اضافہ، اہم ہدایات جاری

فضائی آلودگی سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اپنائیں، اور

آلودہ دنوں میں باہر نکلنے سے گریز کریں یا ماسک پہنیں۔

گھروں میں ایئر پیوریفائر کا استعمال کریں، مگر یہ صرف چھوٹے کمروں میں مؤثر ہوتے ہیں۔

گھر کے اندر آلودگی سے بچنے کے لیے کھڑکیاں کھول کر ہوا کی نکاسی کو یقینی بنائیں۔

سڑک پر جاتے وقت ماسک پہننے کی عادت اپنائیں، خاص طور پر اگر آپ آلودہ شہروں میں رہتے ہیں۔

فضائی آلودگی دنیا بھر میں ایک بڑا ماحولیاتی اور صحت کا مسئلہ بن چکی ہے، لیکن اگر لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تو وہ اس کے مضر اثرات سے کسی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔ حکومتی سطح پر بھی ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو فضائی آلودگی میں کمی لانے میں معاون ثابت ہو سکیں.

world

united nation

Women

Kids

Air pollution

Health Care