Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی لپیٹ میں، ایک ماہ میں 60 دہشت گرد حملوں کا انکشاف

خیبر پختونخوا میں موجودہ بد امنی سب کے لیے تکلیف دہ ہے، حافظ نعیم الرحمان
شائع 12 فروری 2025 05:24pm

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق سی ٹی ڈی نے رپورٹ جاری کردی گئی، گزشتہ ایک ماہ میں صوبے کے 10 اضلاع میں 60 دہشت گرد حملوں کا انکشاف ہوا ہے۔

سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں خیبر پختونخوا کے 10 اضلاع میں 60 دہشت گرد حملے ہوئے، بنوں میں سب سے زیادہ 16، ڈی آئی خان 14، شمالی وزیراستان میں 13 حملے ہوئے ہیں۔

خیبرپختونخوا پولیس نے سال 2024 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی

سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں کارروائیاں، 30 خوارج ہلاک

کرم میں 5، ضلع خیبر میں 5، جبکہ پشاور میں 2 حملے رپورٹ ہوئے، گزشتہ ماہ سی ٹی ڈی کی مختلف کارروائیوں میں 110 دہشت گرد گرفتار ہوئے جبکہ 21 ملزمان مارے گئے۔

خیبر پختونخوا میں موجودہ بد امنی سب کے لیے تکلیف دہ ہے، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں موجودہ بد امنی سب کے لیے تکلیف دہ ہے، پاکستان جب ایٹمی طاقت بنا، اسلامی ممالک نے جشن منایا کہ ہم مضبوط ہو گئے، پاکستان کے حکمران طبقے نے در حقیقت اپنے ملک کو کمزور کیا، آج ہم خود ملک میں امن کی بھیک مانگ رہے ہیں۔

وفاقی دار الحکومت میں امیر جماعت اسلامی کی جانب سے مالاکنڈ ڈویژن، قبائلی اضلاع اور سابق فاٹامیں بد امنی کے خلاف قبائلی امن جرگے کا انعقاد کیا گیا۔قبائلی امن جرگے میں قبائلی اضلاع سے تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔

جرگے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ سویت یونین بڑی طاقت تھی۔ امریکا نے پاکستان کے وزارت خارجہ کو بلا کر کہا کہ آپ اس جنگ میں مت پڑیں، 2001 تک مکمل کے پی کے کا علاقہ پر امن تھا، قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا قبائلی بیلٹ پر فوج رکھنے کی ضرورت نہیں، قبائلی لوگ خود اپنا دفاع خود کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ امریکا افغان جنگ کا ہمارے کے پی کے میں بہت برا اثر پڑا، ہمارے لوگ گھر سے بے گھر ہو گئے، امریکا کی جنگ، در حقیقت امریکہ کی جنگ تھی، وہ پاکستان کی جنگ نہیں تھی۔

terrorism

KPK

cm kpk

KPK Assembly

Ali Amin Gandapur

KPK Police