Aaj News

بدھ, اپريل 16, 2025  
17 Shawwal 1446  

کراچی والوں نے ہیوی ٹریفک کے خلاف ازخود محاذ سنبھال لیا، ڈمپرز اور ٹینکرز روکنا شروع کردیئے

ہمیں تمام قانونی دستاویزات کے باوجود روکا جا رہا ہے، جبکہ ٹینکرز والوں سے کوئی باز پرس نہیں کی جاتی، شہری
اپ ڈیٹ 10 فروری 2025 04:38pm

کراچی کے علاقے ناگن چورنگی پر ہیوی ٹریفک کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ احتجاج کرنے والے شہریوں نے ہیوی گاڑیوں کی چابیاں نکال لیں اور خود ہی ٹینکرز کو روکنا شروع کر دیا۔

مظاہرین نے ہیوی ٹریفک کے ڈرائیورز سے کاغذات طلب کیے اور غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس تمام قانونی دستاویزات موجود ہیں، اس کے باوجود ہمیں روکا جا رہا ہے، جبکہ ٹینکرز والوں سے کوئی باز پرس نہیں کی جاتی۔

مظاہرین نے الزام لگایا کہ رشوت دے کر یہ ٹینکرز سڑکوں پر نکلتے ہیں، جس سے ٹریفک جام اور حادثات کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

ناگن چورنگی کے قریب شہریوں نے ہیوی ٹریفک کے خلاف احتجاج کیا توپولیس نے ٹرک ڈرائیور کو چھوڑ کر مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

احتجاج کرنے والے شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ہیوی ٹریفک کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، مگر روڈ کھلوانے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ مظاہرین کے مطابق جب وہ پولیس کے ہمراہ تھانے پہنچے تو ان کے ساتھیوں کو بند کر دیا گیا۔

آج نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو میں ایک شہری نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس نے وعدہ خلافی کی اور بجائے ٹرک ڈرائیور کے خلاف کارروائی کرنے کے، مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

خیال رہے کہ کراچی میں آئے دن ڈمپرز کے حادثات میں شہری جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ گزشتہ کئی روز میں ہوئے حادثے میں متعدد افراد جاں بحق ہو چلے ہیں، جس پر مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں نے شدید ردعمل دیا ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ان قاتل ڈمپرز کو فوری طور پر شہر سے ہٹایا جائے تاکہ مزید جانوں کا ضیاع نہ ہو۔

آئی جی سندھ کی پولیس کارکردگی اور ہیوی ٹریفک پر وضاحت

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس تحقیقات کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس امجد علی سہتو سے ملاقات کے لیے وقت لیا تھا اور انہیں تفتیشی نظام میں بہتری کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

ہیوی ٹریفک کے حوالے سے پیدا ہونے والے تاثر پر وضاحت دیتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ لازمی سامان کی ترسیل کے لیے دن کے وقت ہیوی ٹریفک کو کام کرنے کی اجازت ہے۔ قانون کے مطابق، 42 اشیاء کی ترسیل کے لیے گاڑیوں کو دن کے اوقات میں شہر میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے، جس میں آئل، پانی، اور تعمیراتی سامان شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بڑے ٹینکرز کا داخلہ روکا جائے گا تاکہ شہر میں مزید حادثات رونما نہ ہوں۔ ضلعی ٹریفک افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہیوی ٹریفک کو دن کے وقت روکیں اور پانی و آئل ٹینکرز کو کنٹرول کریں تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

گاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے آئی جی سندھ نے کہا کہ موٹر وہیکل انسپکٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ گاڑیوں کی فٹنس چیک کریں، اس کے لیے ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر ٹیمیں بنائی گئی ہیں جو سڑکوں پر گاڑیوں کی فٹنس چیک کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف سیکریٹری کے ساتھ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ پانی کے رجسٹرڈ ٹینکرز کی ہائیڈرنٹس پر ہی انسپکشن کی جائے گی اور تیز رفتاری یا فٹنس کے مسائل پر جرمانے میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

ڈرائیونگ لائسنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے لائسنس کے حصول کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور اب تک سیکڑوں گاڑیاں ضبط کی جا چکی ہیں۔ اگر کوئی مسلسل لائسنس نہیں بنواتا تو اسے گرفتار کیا جائے گا۔

ہائی کورٹ کا حکم اور مستثنیٰ گاڑیاں

ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق دن کے وقت بھاری گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی عائد ہے، تاہم کچھ سرکاری اور تعمیراتی منصوبوں سے منسلک گاڑیوں کو استثنیٰ حاصل ہے، جن میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے 1800 رجسٹرڈ ڈمپرز، ایف ڈبلیو او کے اسٹیڈیم کی تعمیر پر معمور 40 ڈمپرز،ملیر ایکسپریس وے کنسٹرکشن کمپنی کے 60 ڈمپرز، 6 ہزار واٹر ٹینکرز شامل ہیں۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق پولیس ان گاڑیوں کو نہیں روک سکتی، تاہم ان کی دیکھ بھال اور حالت کی جانچ ٹریفک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایم وی ای ونگ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔

چیکنگ کے مسائل اور مشترکہ آپریشن

مشتبہ ناقص گاڑیوں کی جانچ کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس گنجائش اور عملے کی کمی جیسے مسائل درپیش ہیں، تاہم اس کے باوجود ایکسائز اور ٹریفک پولیس نے بھاری گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

آئندہ چند روز میں شروع ہونے والے اس مشترکہ آپریشن میں بھاری گاڑیوں کی سڑک پر چلنے کی صلاحیت، ڈرائیوروں کے لائسنس، اور تکنیکی حالت کو چیک کیا جائے گا۔ جو گاڑیاں ناقابلِ استعمال یا ڈرائیور نااہل پائے گئے، انہیں فوری طور پر ضبط کر لیا جائے گا۔

dumpers

Karachi Truck Accident