ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر دنیا کا شدید ردعمل، امریکا کو وضاحتیں دینا پڑ گئیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر دنیا اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے جس کے بعد امریکا کو وضاحتیں دینا پڑ گئیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت دیکھتا ہوں۔
ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد دنیا بھر سے شدید رد عمل سامنے آیا جس کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے وضاحت پیش کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے غزہ میں تعمیر نو کی ذمہ داری لینے کی پیشکش کی تھی۔ جس کے لیے فلسطینیوں کو علاقے سے کہیں اور جانا ہوگا۔
انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی پیشکش کوئی دشمن اقدام نہیں ہے۔ ان کی پیش کش منفرد ہے اس پر سوچنا چاہیے۔ غزہ پر ٹرمپ کی پیشکش کی تفصیلات پر ابھی کام ہونا ہے۔
”اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کرنا چاہتے“
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے کہا صدر ٹرمپ کا غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے پُرعزم ہیں۔۔ ٹرمپ غزہ سے فلسطینیوں کی عارضی منتقلی چاہتے ہیں۔
دنیا بھر سے شدید رد عمل
فلسطینیوں کے لیے دنیا یک زبان ہوگئی۔ امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان کی کینیڈا، جرمنی، مصر، اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، حزب اللہ، حوثی گروپ اور حماس کی جانب سے شدید مزمت کی گئی ہے
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی توثیق کرتے ہیں۔ صدر ٹرمپ کو سوچ سمجھ کر بیان دینا چاہیے۔ غزہ تنازع کے حل کی تلاش میں مسائل بدتر نہیں کرنے چاہئیں۔
کینیڈا کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔ یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ مستقبل کے فلسطین کا لازم حصہ ہے۔
ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان پر حماس اور فلسطینیوں کا سخت ردعمل
جرمن صدر نے بھی ٹرمپ کا بیان ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو موجودہ صورتحال میں ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔
مصر کے صدر نے عالمی برادری سے دو ریاستی حل پر ذمہ داری ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مصر فلسطینیوں کو منتقل کرنے کی ناانصافی کا حصہ نہیں بنے گا۔
جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹرمپ کے بیان کو اشتعال انگیز اور شرمناک قرار دیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا بیان بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، مقبوضہ علاقے سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنا جنگی جرم ہے۔
حزب اللہ نے صدرٹرمپ کے بیان کی شدید مذمت کی، کہا غزہ پر قبضے کا امریکی صدر کا بیان مجرمانہ ہے، ادھر یمن کے حوثی گروپ نے بیان میں کہا وہ ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما سمیع ابو زہری بولے، اس قسم کے غیر مناسب خیالات خطے میں آگ بھڑکا سکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مضحکہ خیز اور غیرمعقول ہے۔
Comments are closed on this story.