عرب وزرائے خارجہ اجلاس : غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کے جبری انخلا کا منصوبہ مسترد
عرب وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کو غزہ سے اردن اور مصر میں جبری طور پر منتقل کرنے کے امریکی صدر کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
عرب وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کو غزہ سے اردن اور مصر میں جبری طور پر منتقل کرنے کے امریکی صدر کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
وزرائے خارجہ نے متفقہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا کسی بھی طرح کے حالات میں قابل قبول نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے طیارہ حادثے کی ذمہ داری سابق وزرائے اعظم پر ڈال دی
عرب میڈیا کے مطابق قاہرہ اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں مصر، اردن، سعودی عرب قطر، متحدہ عرب امارات، فلسطینی اتھارٹی اور عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اور حکام نے کہا اس طرح کے اقدام سے خطے میں استحکام کو خطرہ ہوگا، تنازعات پھیل جائیں گے اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔ اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کو مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کی سلامتی، خطے کے استحکام کے حوالے سے جامع انداز میں کام کرنے کے طریقہ کار پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کا خیر مقدم کیا گیا۔
غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن، ٹرمپ کے پہلے ہفتے میں 7300 افراد ملک بدر
عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں سعودی عرب اور فرانس کی سربراہی میں جون 2025 میں مسئلہ فلسطین اوردوریاستی حل کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کو یقینی بنانے پر بھی بات چیت ہوئی۔
مشاورتی اجلاس میں تنازعہ فلسطین اورغزہ کی تازہ ترین صورتحال اور جنگ بندی کو پائیدار بنانے کے علاوہ محفوظ طریقے سے پناہ گزینوں کی واپسی کے ساتھ امدادی کاموں تیز بنانے پر زوردیا گیا۔
فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنا نسل کشی کے مترادف ہوگا، اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل
مصر کی دعوت پر وزارئے خارجہ کے اجلاس میں فلسطین کے حوالے سے سات نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں جنگ بندی کے حوالے سے مصر اور قطر کی کوششوں کو سراہا گیا۔ امریکہ کے اہم کردار کی بھی تعریف کی گئی۔
غزہ جنگ بندی معاہدہ: اسرائیل نے الاقصیٰ بریگیڈ کے سابق سربراہ کو رہا کردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اشتراک سے دو ریاستی حل اور خطے کو تمام تنازعات سے صاف کرنے کے حوالے سے بھی امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
عرب وزارتی اجلاس میں مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے غزہ پٹی میں امدادی کی بھرپورطریقے سے ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام رکاوٹوں کو فوری ختم کرنے کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
غزہ پٹی سے اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلا اور غزہ پٹی کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی نفی کرتے ہوئے اسے مکمل طورپر مسترد کیا کیا گیا۔
عالمی تنظیموں نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی صورتحال بہتر بنانے میں ناکام قرار دے دیا
اجلا س میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فلسطینی اتھارٹی کو مکمل ذمہ داریاں سنبھالنے کی اجازت دی جائے۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’اونروا‘ کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے اسے نظر انداز کرنے یا محدود کرنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طورپر مسترد کیا گیا۔
اجلاس میں بین الاقوامی قانون کے تحت فلسطینیوں کے جائز حقوق کی پاسداری کے لیے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی و تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فلسطینیوں کو غزہ سے اردن اور مصر منتقل کیے جانے پر زور دیا تھا، اس مطالبے کے خلاف عرب وزرائے خارجہ نے متفقہ موقف پیش کیا ہے۔
Comments are closed on this story.