Aaj News

بدھ, اپريل 02, 2025  
03 Shawwal 1446  

توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس

توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کے وکیل کی نیب کے ایک اور گواہ پر جرح مکمل
شائع 23 جنوری 2025 06:46pm

توشہ خانہ 2 کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے وکلا نے ایک اور نیب گواہ کے بیان پر جرح مکمل کرلی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسی کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سلمان اکرم راجہ کی ٹرائل پر حکم امتناعی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیا۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران ڈائریکٹر نیب قیصر محمود کے بیان پر بشری ٰ بی بی کے وکیل نے جرح مکمل کرلی، ایف آئی اے کے گواہ قیصر محمود پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل آئندہ سماعت پر جرح کریں گے۔

واضح رہے کہ مقدمے میں مجموعی طور پر7 گواہان کی شہادت قلم بند کی جا چکی ہے، مقدمے میں مجموعی طور پر 5 گواہان کے بیانات پر وکلا صفائی کی جرح مکمل ہو چکی ہے جبکہ چھٹے پر بشریٰ بی بی کے وکیل نے جرح آج مکمل کی۔

توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی نے بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا

بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی مزید سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی۔

توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سلمان اکرم راجہ کی ٹرائل پر حکم امتناعی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے توشہ خانہ ٹو کیس کے ٹرائل پر حکمِ امتناعی جاری کرنے کی استدعا کی۔

جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ کرمنل کارروائی کو اس موقع پر حکم امتناع جاری کرنے کی کوئی عدالتی نظیر موجود نہیں، دوسرے فریق کو آجانے دیں، دونوں کو سُن کر دیکھ لیتے ہیں، درخواست پر نوٹس جاری کردیتے ہیں۔

درخواست گزار وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی جانب سے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا گیا، سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن کا کیس ہے کہ تحفہ وصول کیا، تخمینے کے لیے دیا، دو ضمانت کی درخواستوں کے احکامات بھی لگے ہوئے ہیں، ٹرائل کورٹ کو کارروائی روکنے کا بھی حکم دیا جائے۔

جسٹس انعام امین منہاس نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں فردجرم بھی عائد ہوچکی، گواہان کے بیانات ہورہے ہیں، نوٹس جاری کرکے دیگر فریقین سے بھی جواب مانگ لیتے ہیں، اس میں نوٹس کرتے ہیں، لمبی تاریخ نہیں دیں گے، دوسری پارٹی کو بھی سن لیتے ہیں پھر دیکھتے ہیں۔

توشہ خانہ مقدمہ تحقیق طلب ہے، عمران خان سے ایف آئی اے نے کبھی سوال تک نہیں پوچھا، اسلام آباد ہائیکورٹ

سلمان صفدر نے کہا کہ اس کا مطلب آج میں یہاں سے کچھ لے کر نہیں جارہا، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ یہاں بریت کے لیے آئے ہیں، ٹرائل کورٹ کو کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کرسکتے ہیں۔

سلمان صفدر نے کہا کہ ٹرائل بہت تیزی سے چل رہاہے، جب بلائیں گے ہم پیش ہوں گے، تین مرتبہ ٹرائل کورٹ بلا سکتی ہے تو یہاں میرا حق ہے، روزانہ سماعت بھی ہوسکتی ہے، ٹرائل کورٹ کو حتمی فیصلہ سے روک دیا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ پہلے دوسرے فریق کو سن تو لیں پھر ہی کچھ کرسکتے۔

توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان کے وکیل نے مزید ایک گواہ پر جرح مکمل کرلی

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواستوں پر 28 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ 16 جنوری کو ہائی کورٹ میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کی تھی۔

اس سے قبل 13 جنوری کو توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بریت کی درخواستیں خارج کرنے کے اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل کے فیصلے کو چیلنج کر دیا تھا۔

دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔

14 نومبر کو اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج کردی تھیں۔

اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد 8 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

ادھر، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران ایک اور گواہ پر جرح مکمل کرلی تھی، جس کے بعد کیس میں 7 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے تھے، جبکہ 5 گواہوں پر جرح مکمل ہوگئی تھی۔

کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔

نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔

قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

imran khan

Islamabad High Court

bushra bibi

Imran Khan Bushra Bibi

new tosha khana case

Tosha Khana Reference 2