Aaj News

جمعہ, جنوری 17, 2025  
16 Rajab 1446  

القادر ٹرسٹ کیس میں یہ مجھے سزا دے کر پوری دنیا میں اپنا مذاق بنوائیں گے، عمران خان

ایسے مقدمے میں سزا دینے جارہے ہیں جس سے مجھے فائدہ اور حکومت کو نقصان نہیں ہوا، سابق وزیراعظم کی اڈیالہ جیل سے گفتگو
شائع 16 جنوری 2025 10:34pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کے بھونڈے کیس میں یہ میرے خلاف فیصلہ دے کر پوری دنیا میں اپنا مذاق بنوائیں گے اور اپنا منہ مزید کالا کریں گے، مجھے ایک ایسے مقدمے میں سزا دینے جارہے ہیں جس سے مجھے ایک ٹکے کا فائدہ نہیں ہوا، نہ ہی حکومت کو ایک ٹکے کا کوئی نقصان ہوا۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس مقدمے میں اصل سزا تو نواز شریف کی بنتی ہے جس نے 9 ارب روپے رشوت کی مد میں حاصل کیے، نواز شریف اور زرادری پر مے فئیر اپارٹمنٹس کی طرز کے بے شمار مقدمات ہیں، یہ وہ افراد ہیں جنہوں نے توشہ خانے سے مہنگی ترین گاڑیاں خلاف قانون حاصل کیں۔

عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف پر موجود تمام مقدمات کلیئر ہیں لیکن ان کو معاف کرکے مقدمات کو صرف اس لیے ختم کردیا گیا کیونکہ انہوں نے ڈیل قبول کرلی، اس کیس میں بھی نواز شریف سے 9 ارب روپے کا حساب مانگنا بنتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی مزید کہا کہ بشریٰ بی بی القادر ٹرسٹ کیس میں بالکل بے قصور ہیں اُن کو کیس میں شامل کرنے کا واحد مقصد مجھ پر دباؤ بڑھانا تھا، اِس سے پہلے بھی بشریٰ بی بی کو 9 مہینے بے گناہ جیل میں رکھا گیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں کبھی کوئی شخص جسے معلوم ہو کہ وہ بد دیانتی کررہا ہے نیوٹرل امپائر نہیں لگاتا۔ میں نے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر کا رواج قائم کیا تھا اور اب بھی کہتا ہوں کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر ایک جوڈیشل کمیشن کا قیام کیا جائے جو بالکل نیوٹرل ہو اور شفافیت پر مبنی فیصلہ دے۔ حکومت اس مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کررہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کو بھی خط تحریر کریں گے کہ ہمارے خلاف ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پیٹیشن سنیں، ہمارے جو بے قصور لوگ ملٹری تحویل میں ہیں ان کو بدترین ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، ہمارے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جائے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوم متحدہ کو بھی اس سلسلے میں خط لکھنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ کیونکہ پاکستان کی کسی بھی عدالت سے ہمیں انصاف نہیں مل رہا۔ قاضی فائز عیسی اور عامر فاروق تو اسٹیبلشمنٹ کے ہی اوپننگ بیٹسمین کا کردار ادا کرتے آئے ہیں، اب جو آئینی بینچ بنا ہے وہ بھی ان ہی کا تسلسل ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں انسانی حقوق کی پامالی کی کوئی معافی نہیں ملتی، جنرل پنوشے مغرب کا طاقتور جنرل تھا لیکن انسانی حقوق کی پامالی اور تشدد کرنے پہ اس کو کڑی سزا دی گئی، ہمارے سیاسی کارکنوں کو اغوا کرکے تشدد کیا گیا، 9 مئی میں جس نے تحریکِ انصاف کو خیرباد کہا اس کو تمام الزامات سے بری الذمہ کردیا گیا۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پاکستانیوں کے حق پر بے شرمی سے ڈاکہ مار کر انتخابات کو چوری کیا گیا اور پوری دنیا میں اپنا مذاق بنوایا گیا۔ کھلی مینڈیٹ چوری کے بعد پاکستان میں ہر جانب عدم استحکام کے سائے ہیں۔ 8 فروری کو پوری قوم یوم سیاہ منائےگی۔ اس دن فارم 47 کی جعلی حکومت قائم کرکے پاکستان میں جمہوریت اور جمہور کا گلا گھونٹ دیا گیا تھا جس کے بعد ملک میں نہ تو سیاسی استحکام آ سکا ہے نہ ہی معاشی استحکام آیا۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے مذاکرات ذاتی مفاد کے لیے نہیں بلکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں کرنے ہیں، پاکستان کو درپیش سیاسی و معاشی بحرانوں کے خاتمے، دہشت گردی کے مسئلے پہ قابو پانے اور ملک کو درپیش دوسرے سنجیدہ مسائل کے حل کے لیے سیاسی بحران کا خاتمہ ضروری ہے۔

اسلام آباد

imran khan

adiala jail

Adiyala Jail

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Adyala Jail

Adiayala Jail

Al Qadir Trust Case